آئین کی بحالی کیلئے اپوزیشن اتحاد کا سڑکوں پر نکلنے کا اعلان

اسلام آباد( خبر نگار)اپوزیشن اتحاد نے آئین کی بحالی کے لئے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ 7 مئی کی پریس کانفرنس کوغیر آئینی، غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اہم اجلاس میں محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت ہواجس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے شرکت کی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی اجلاس میں شریک ہوئے ،بی این پی مینگل کے راہنما ساجد ترین اور ثناءاللہ بلوچ ،ایم ڈبلیو ایم کے اسد شیرازی اور ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے بھی شرکت کی ، ترجمان کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری دیدی گئی ،اجلاس میں تحریک کو آگے بڑھانے اور حقیقی آزادی کے حصول کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غوروغوض کیا گیا ،تحفظ آئین پاکستان کی قیادت نے 7 مئی کی پریس کانفرنس غیر آئینی، غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی اور کہا کہ ملک میں آئین توڑنے والوں کو قوم سے معافی مانگنا ہوگی،اجلاس میں فیصل آباد اور کراچی کے جلسوں کے لیے انتظامیہ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اپوزیشن اتحاد کا کہنا تھا کہ عوامی اجتماعات کرنا ہمارا آئینی قانونی اور جمہوری حق ہے۔ جلسے ہر صورت کیے جائیں گے،اس وقت ملک میں جمہوریت ختم ہو چکی اور آئین کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے،ہماری تحریک آئین کی بحالی تک جاری رہے گی۔اجلاس میں گوادر میں پیش آنے والے دہشتگری کے واقعہ میں 7 بے گناہ اور نہتے افراد کے قتل کی مذمت اور ان کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہارکیا گیا،اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ بار کے وکلا پر بہمانہ تشدد اور گرفتاریوں اورپنجاب میں کسانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی بھی شدید مذمت کی گئی اور کہا کہ اپوزیشن اتحاد کسانوں کے مطالبات کے حق میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔