مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج ،آزاد کشمیر میدان جنگ بن گیا،جھڑپیں،فائرنگ،سب انسپکٹر شہید،متعدد زخمی،تیزی سے بگڑتی صورت حال پر تشویش ہے، تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی آزاد کشمیر

مظفر آباد(بیورو رپورٹ)آزاد کشمیر میں بجلی مہنگی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں فائرنگ سے سب انسپکٹر جاں بحق ہوگیا جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ 35 سے زائد مظاہرین بھی زخمی ہو گئے ازاد کشمیر میں بجلی مہنگی ہونے پر ریاست بھر میں پیہ جام ہڑتال اج دوسرے روز بھی جاری رہی عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پر احتجاج شدت اختیار کر گیا ذرائع کے مطابق میرپور ازاد کشمیر میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان انسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ ہوئی جس سے ایک سب انسپیکٹر عدنان قریشی شہید تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا اور اگ لگا دی پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے انسو گیس کا استعمال کیا گیا مظفراباد میں بھی مظاہرین میں تصادم ہوا تانگہ سٹینڈ میں حالات کشیدہ ہو گئے جس کے باعث پولیس اور مظاہرین میں پتھراؤ اور انسو گیس کا شدید استعمال کیا گیا جس کے باعث 30 سے زائد اہلکار بھی زخمی ہوئے پولیس نے 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان انسو گیس اور پتھراؤ کے کھلے استعمال کے باعث ڈالی منڈی میں پل سے ایک نوجوان دریائے نیلم میں گر گیا جس کی تلاش جاری ہے جبکہ دوسری جانب ازاد کشمیر کے مختلف شہروں سے مظفراباد جانے والے قافلوں کو اج بھی کوٹلی نکیال میں روکا گیا دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ کوٹلی میں 40 زخمی لائے گئے جن میں 12 پولیس اہلکار اور 28 مظاہرین شامل تھے جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کا دعوی ہے کہ ان کے 36 افراد زخمی ہوئے اور 60 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا عوامی ایکشن کمیٹی کا مطالبہ ہے کہ انہیں بجلی کم نرخ پر دی جائے کیونکہ ڈیم میرپور ازاد کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں ہیں جن کی ریلٹی انہیں دی جانی تھی اور اب حکومت انہیں سستی بجلی فرام کرنے میں ناکام ہو چکی ہے

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ،ترجمان نے کہا کہ ساکھ، صلاحیت اور عوامی تائید سے محروم حکومتیں ملک و قوم کیلئے ایک وبال کی صورت اختیار کر چکی ہیں، ماورائے آئین طاقت کے استعمال اور آمرانہ طرزِ حکمرانی پورے سماج میں کشیدگی اور انتشار کا پیش خیمہ بن رہے ہیں،مہذب جمہوری معاشروں میں عوام کی رائے کو طاقت سے کچلنے کی کوششوں کی بجائے حکومتیں ان کی روشنی میں مسائل کے حل کی تدبیر کرتی ہیں، ریاستی حکومت لاقانونیت اور تشدد سے حالات خراب کرنے کی بجائے عوامی احتجاج کے حقیقی محرکات کا سنجیدہ تجزیہ کرے اور دانشمندانہ طرزِ عمل اپنائے، کشیدگی اور تشدد کی جانب مائل ہونے کی بجائے عوام پرامن احتجاج کے جمہوری حق کو اپنی طاقت بنائیں، ریاست کو ہارس ٹریڈنگ یا فارم 47 زدہ حکمرانوں کی نااہلی کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے عوامی مینڈیت اور قانون کی حکمرانی کو ملکی نظام کی بنیاد بنایا جائے۔

ادھر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سینئر رہنما چوہدری محمد یسین نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی ہٹ دھرمی ، غیر زمہ دارانہ رویے اور طاقت کے استعمال والی حکومتی پالیسی پر سخت برہمی کا اظہار کر دیا ہے اور کہا کہ عوام اور ریاستی اداروں کو پُرامن رہنے کی اپیل بھی کردی،آزاد کشمیر میں جاری عوامی احتجاجی مظاہروں پر ریاستی طاقت کے بے دریض استعمال قابل افسوس ہے ۔ریاست اور ریاستی عوام کو آمنے سامنے لا کھڑا کرنے پر پوری ریاست کے پُرامن ماحول کو پُرتشدد بنانے کی مزمت کرتا ہوں۔احتجاج کے دوران شہید ہونے والے پولیس آفیسر عدنان قریشی کا افسوس ہے ۔ نیلم پل سے گرنے والے نوجوان اور دیگر سینکڑوں پرتشدد واقعات پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں ۔