ایف ائی اے اسلا م آباد زون کے ہیڈ کوارٹر میں چور مال خانے سے دن د یہاڑے کروڑوں روپے کی چوری،پنڈی پو لیس نے دو ملزمان کو گر فتار کر لیا

اسلام آباد (امتثال سپیشل رپورٹر )و فاقی دارلحکومت کے ایف ائی اے اسلا م آباد د زون کے ہیڈ کوارٹر میں دن د یہاڑے چوری کی واردات چور مال خانے سے کروڑوں روپے مالیت کی نقدی اور دیگر قیمتی سامان چوری کر کے فرار ہو گئے و فاقی پو لیس کے دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے ،پنڈی پو لیس نے ناکہ بندی کے دوران دو ملزمان کو گر فتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف ائی اے اسلا م آباد زون کے بینکنگ سرکل میں ایف ائی اے کے ملازم سمیت دیگر چار ملزمان نے مال خانے میں تالے توڑ کر سامان چوری کر لیا۔واقعہ کی اطلاع کے بعد ڈائریکٹر اسلا م آباد د زون اور دیگر بینکنگ سرکل افسران سمیت سب کی دوڑیں لگ گئیں واقعہ کی اطلاع وفاقی پولیس کے اعلی حکام کو دی گئی تاہم نا کہ بندی کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔ ایف ائی اے کی اپنی تفتیش کے مطابق ملزمان مال خانے سے مختلف مقدمات میں جمع سامان جن میں کروڑوں روپے کی نقدی غیر ملکی کرنسی موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان شامل تھا چوری ہوا ملزمان گاڑی نمبر اے بی ای 951 میں سوار ہو کر مندرا ٹول پلازہ کے قریب پہنچے تو تھانہ مندرہ پنڈی پولیس نے ان کا ان کو روکنے کی کوشش کی تو ملزمان فرار ہو گئے گاڑی کا پیچھا کر کے ملزمان کو پکڑا تو گاڑی کا ڈرائیوسعد انور ولد منظور احمد صابر سکنہ پی ایچ اے فلائٹ فلیٹ ائی 11 کو پکڑ کر تفتیش کی تو پتہ چلا کہ ملزم ایف ائی اے کا سابق نوکری سے برخاست شدہ ملازم تھا جبکہ اس کے ہمراہ محمد حمزہ و لد غلام اکبر سکنہ کلر سیداں کو پکڑ کر تفتیش کی تو ملزمان نے کہا کہ انہوں نے یہ سامان ایف ائی ہیڈ کوارٹر اسلا م ا?باد د زون کے بینکنگ سرکل کے مال خانے سے چوری کیے ہیں ملزمان کے پاس مختلف نمبروں کی سرکاری نمبر پلیٹ بھی موجود تھی۔ دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے دیگر ساتھیوں عبداللہ خان مہتاب علی اور حسن کے ساتھ مل کر چوری کی ہے۔پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے دوسری جانب ایف ائی اے حکام سے بھی رابطہ کر کے تفتیش کا دائرہ اسی کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری ہونے والا کروڑوں روپے کا سامان ایف ائی اے کے مختلف مقدمات میں مال خانے میں جمع تھا جس کی تفتیش ایف ائی اے حکام سے مل کر کی جا رہی ہے ابتدائی طور پر ان میں فارن کرنسی اور کروڑوں روپے کی نقدی شامل ہے۔جو مذکورہ بالا پارسل کھول کر چیک کرنے کے بعد معلوم ہوگا کہ ان کی مالیت کیا ہے ملزمان کو عدالت پیش کر کے ریمانڈ لے کر پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے