اسلام آباد(خبر نگار) وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے گلوبل وارمنگ اور گرمی کی لہر پر ٹاسک فورس کے دوسرے اجلاس کی صدارت کی اور تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں پر زور دیا کہ وہ مون سون کیوجہ سے سیلاب کے خطرات، اشیاء ضروریہ کے ذخائر اور گرمی کی لہر سے نمٹنے کی تیاریوں کو یقینی بنائیں۔
وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر نے جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان صوبوں میں سیلاب کے خطرات کے حوالے سے این ڈی ایم اے کے نیشنل ایکشن پلان پر تمام متعلقہ اداروں کو بروقت عملدرآمد پر زور دیا۔ انہوں نے ہنگامی حالات کے دوران متعلقہ وفاقی اکائیوں کے ذریعے قائم کیے جانے والے میڈیکل ریلیف کیمپوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز، مڈوائف کو شامل کرنے پر بھی زور دیا۔
تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز نے میٹنگ کو اپنے ہنگامی ایکشن پلان اور اشیاءضروریہ کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر نے وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایات کی کہ وہ وقت سے پہلے پیمرا کے ساتھ مل کر ایک موثر عوامی آگاہی مہم شروع کرے۔
وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر نے ملک کے مختلف حصوں بالخصوص خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جنگلات کی کٹائی اور لکڑی کی غیر قانونی کٹائی کا بھی نوٹس لیا اور آئی جی فارسٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس موضوع پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ کریں اور عید کی چھٹیوں کے بعد رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کو فضائی فائر فائٹنگ کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل حل کی ہدایات دیں۔