سوات واقعہ؛ قومی اسمبلی میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کی قرارداد منظور

اسلام آباد(سیاسی رپورٹر) قومی اسمبلی نے توہین مذہب کے الزامات میں ہجوم کے تشدد سے لوگوں کی ہلاکتوں کے واقعات کے تناظر میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کی قرارداد منظور کرلی۔اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں بجٹ پر بحث کی گئی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے لئے اٹھنے والی آواز کا گلا گھونٹا جارہا ہے، اقلیتوں کا کبھی سوات ، کبھی سرگودھا ، کبھی فیصل آباد میں قتل ہوتا ہے، مذہب کے نام پر خون بہانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایوان کو اس مسئلے پر متفق اور متحدہ مؤقف اختیار کرنا چاہیے، پاکستان میں مسلمانوں کے چھوٹے فرقے اور کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں۔وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سوات معاملے اور اقلیتوں سے متعلق قرارداد پیش کی جو اکثریتی رائے سے منظور کرلی گئی۔

قرارداد میں زور دیا گیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، سوات اور سرگودھا میں پیش آئے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔اپوزیشن نے قرارداد کے مندرجات پر احتجاج کیا تو وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن ہر معاملے کو اپنے لیڈر کی رہائی کے ساتھ نہ مشروط کرے، آپ اگر اپنے قائد کی رہائی اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہوسکتا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کچھ ویب سائٹ روزانہ توہین رسالت کررہی ہیں، یہ معاملہ وفاق خود دیکھے ، ہمیں اقلیتوں سے کوئی مسئلہ نہیں ، مگر ہم اداروں کی طرف سے کسی شخص یا گروہ کی سرعام سزا کے بھی خلاف ہیں، کوئی ادارہ بھی غیر قانونی سزا نہ دے۔