اسلام آباد(کامرس رپورٹر) وفاقی حکومت نے نئے بیل آؤٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف کی ایک اور پیشگی شرط پوری کرتے ہوئے ٹیکسٹائل سمیت جنرل انڈسٹری یا کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس مہنگی کردی۔وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت اتوار کو کا بینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کی پیش کی گئی سمری منظور کرلی۔
وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت برقرار رکھنے کی منظوری دی ہے، گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔کیپٹو کے سوا باقی انڈسٹری کے لیے بھی گیس قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ای سی سی کا کیپٹو پاور کےلیے گیس ٹیرف 250 روپے فی ایم ایم بی ٹو بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ کیپٹو کے لیے گیس ٹیرف 2750 سے بڑھاکر3 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل سمیت جنرل انڈسٹری یا کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس ٹیرف 2750 روپے سے بڑھا کر 3000 فی ایم ایم بی ٹی یو کر نے کی منظوری دی گئی ہے۔سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیز کو سالانہ 92 ارب روپے اضافی ریونیو ملے گا۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پر جنرل انڈسٹری کیلئے جنوری 2025 میں گیس مزید مہنگی کرنے کا بھی پلان زیر غور ہے۔دونوں کمپنیوں کا مجموعی ریونیو 898 ارب ہدف کے مقابلے 1029 ارب تک پہنچ جائے گا جبکہ دو بار گیس کی قیمتیں بڑھانے سے مجموعی طور پر 132 ارب سے زیادہ اضافی ریونیو ملے گا۔