راولپنڈی ،اسلام آباد،پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)بجلی کے یونٹ مہنگے کرنے پر کراچی سے خیبر تک ملک جام ہوگیا ،سڑکیں ،شاہراہوں پر شہریوں کا شدید احتجاج،تاجروں نے پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی دیدی تاجروں نے حکومت کا الٹی میٹم دیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ تاجر برادری آج شام 5 بجے بجلی بلوں میں اضافہ کیخلاف احتجاج کرے گی، پاکستان بھر میں احتجاج ملک کے ہر ضلع اور تحصیل میں ہوگا۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں احتجاج شام 5 بجے آبپارہ چوک میں ہوگا، مطالبہ ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ آج شام سے پہلے واپس لے۔تاجروں نے کہا کہ عوام ایک ظلم کے خلاف چلا رہے ہوتے ہیں حکومت ایک اور بم گرا دیتی ہے، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لے۔دوسری جانب انجمن تاجران قائداعظم گروپ نے پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بجلی کےبلوں میں جو ٹیکس لگائے گئے ہیں وہ قابل قبول ہیں۔انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ چھوٹےعلاقوں میں بہت زیادہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ، انہی حکمرانوں نے300 یونٹ بجلی مفت دینے کا اعلان کیا تھا۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے پاکستان میں تاجر احتجاج کر رہے ہیں،جس دن سے رجیم چینج آئی ملکی میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام آگیا،حکومت غریبوں پر ظلم ڈھا رہی ہے اپنی عیاشیاں جا ری ہیں،خدا حکمرانوں کو زلیل اور غرق کرے آپکا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہوگا،جس ملک کا وزیراعظم کہے بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے اسے استعفی دینا چاہیے،حکمران اسمبلی سے نکلیں اس سے پہلے کہ عوام اسمبلی میں داخل ہو جائے،ان کی اپنی بجلی کی کمپنیاں ہیں،اربوں روپے کیپسٹی پیمنٹ میں جا رہے ہیں ۔
اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ بلاول اور مریم الیکشن کمپین میں مفت بجلی دے رہے تھے اب حکومت میں آ کر بجلی بم گرا رہے ہیں،بیوروکریٹ اور حکمران کے بچے باہر پڑھتے ہیں غریب کا بچہ مر گیا ہے،حکمرانوں کے دماغ چکرا گئے ہیں یہ بھول گئے ہیں غریب عوام کو کیسے ریلیف دینا ہے،حکومت وقت کان کھول کر سن کے یہ ٹیکس آپ کو واپس لینے پڑیں گے،اگلا لائحہ عمل ملک گیر شٹر ڈاؤن کا ہوگا جو مشاورت کے بعد بتائیں گے،ہمارا اگلا احتجاج وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے،وزیر خزانہ کہتے ہیں یکم جولائی کے بعد تاجروں سے منٹوں گا ہم انہیں کہتے ہیں جاؤ تمہارے جیسے بہت دیکھے ہیں،ہم چاہیں تو ابھی وزارت خزانہ کا گھیراؤ کرلیں گے،
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے افسر نے تاجروں کا چور کہا ہے وہ ہمیں نظر آگیا تو سڑکوں پر گھسٹیں گے،ہمارا وزیراعظم باہر سرمایہ کار ڈھونڈنے جاتا ہے جبکہ پندرہ لاکھ سرمایہ کار پاکستان سے باہر چلا گیا ہے،رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر عالمی سازش کے تحت ٹیکس لگوا کر تباہ کروا دیا ہے،ہم سپہ سالار عاصم منیر سے کہتے ہیں آپ بھی کم خرچ کریں ،ہمارے ساتھ آؤ پاکستان اپنا آپ بچاؤ پاکستان۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسز کی بھرمار کرنے اور بجلی کی قیمت میں اضافے کے خلاف راولپنڈی، اسلام آباد اور پشاور میں تاجروں نے احتجاج کیا گیا ہے،راولپنڈی میں تاجر تنظیموں کی گروپ بندی کے باعث تمام مارکیٹوں میں علامتی طور پر دو گھنٹے تک شٹر ڈاؤن نہ ہوسکا تاہم تاجروں نے ریلی نکالی۔تاجروں نے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ٹیکسز کے خلاف نعرے بازی کی اور گیس کے بلز بھی جلادیئے۔
راولپنڈی کے بینک روڈ پر احتجاجی مظاہرے میں کشمیر روڈ حیدر روڈ اور دیگر بازاروں کی تاجر شامل ہوئے۔تاجروں کے ایک دھڑے نے چار بجے علامتی طور پر کاروبار بند رکھ کر احتجاج بھی کیا۔اس کے علاوہ بجلی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پرآبپارہ چوک میں تاجروں نے بھرپوراحتجاج کیا اور آبپارہ کی مرکزی شاہراہ بلاک کردی۔سڑک بلاک ہونے کے بعد پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے پہنچی جبکہ شہر بھر سے تاجروں کے قافلے آبپارہ چوک احتجاج کے لیے پہنچے۔
اس کے علاوہ پشاور میں ٹیکسوں کے نفاذ، بجلی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ تنظیم تاجران کی جانب سے میلاد چوک سے چوک یادگار تک نکالی گئی ریلی میں شریک مظاہرین نے بجٹ میں عائد ٹیکس کے خاتمے، بجلی کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا۔