اسلام آباد(نیوز رپورٹر)ڈی آئی جی اسلام آ باد سید علی رضا کا اسلام آباد ٹر یفک پولیس ہیڈکوارٹرز کا دورہ۔اسلام آباد ٹر یفک پولیس ملک بھر میں ایک ماڈل فورس کی حیثیت رکھتی ہے،افسران و جوان دوران ڈیوٹی شہریوں کے ساتھ مہذب طریقے سے پیش آئیں اور بلامتیاز قانون کے نفاذ کو یقینی بنائیں،روڈ پرشہریوں کو ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہی کی فراہمی کو یقینی بنائیں، کرپشن پر زیرو ٹالرنس ہے
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی اسلام آ باد سید علی رضا نے اسلام آباد پولیس ٹریفک ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، اس مو قع پر ایس ایس پی ٹر یفک محمد سرفراز ورک اورٹریفک پولیس کے دیگر افسران بھی موجود تھے، ڈی آئی جی اسلام آباد نے ٹریفک ڈویژن کی مختلف برانچوں کا دورہ کیا اور ڈیوٹی پرمامور افسران وجوانوں سے ملاقات کی،چیف ٹریفک آفیسراسلام آباد نے ڈی آئی جی اسلام آباد کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولیات اوروفاقی دارلحکومت اسلام آبادمیں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے اورحادثات کی روک تھام کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، شہر بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوز اور فینسی، غیر نمونہ نمبر پلیٹس کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری ہیں،ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے
ڈی آئی جی اسلام آباد نے ڈیوٹی پر مامور افسران و جوانوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ اسلام آباٹریفک پولیس کے افسران و جوان موسم کی سختی کی پرواہ کئے بغیر اپنے فرائض منصبی بخوبی سرانجام دینے میں ہمہ وقت مصروف عمل ہیں،ان کا یہ اقدام قابل تحسین ہے ،اسلام آباد ٹر یفک پولیس ملک بھر میں ایک ماڈل فورس کی حیثیت رکھتی ہے اس میں مزید بہتری لائیں،انہو ں نے مزید کہا کہ ڈیوٹی کے دوران شہریوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں،ہمارا اولین فرض شہریوں کودرپیش مشکلات کو دور کرنا ہے، اس سلسلے میں ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے میں حائل رکاوٹوں کودور کیا جائے،خاص کر دفتری اوقات میں ٹریفک کے بہاو¿ میں اضافہ ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے، جس کو بحال رکھنے کے لئے تمام ترضروری اقدامات کئے جائیں ا،س کے علاوہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی خصوصاًغیر نمونہ نمبر پلیٹس،کالے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی سمیت غیر قانونی کار پارکنگ کا خاتمہ کیا جائے،دورے کا مقصد شہریوں کو فراہم کی گئی سہولتوں کا جائزہ لینا اور اسلام آباد ٹر یفک پولیس کے افسران و جوانوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کا مورال بلند کرنا تھا۔