اسلام آباد (نیوز رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں عدم استحکام کا باعث بنے گا،سپریم کورٹ آئین کی تشریح کرنے کے بجائے اس طرح کے فیصلے کرے گی تو آئین اور قانون کہاں جائینگے،عدالتوں کے جلد فیصلوں پر احتراز نہیں البتہ فیصلوں میں آئین اور قانون کو ضرور مدنظر رکھا جانا چاہیئے،عدالت نےپی ٹی آئیکو وہ دیا جو اس نے مانگا ہی نہیں، حکومت آئین شکنی نہیں کرے گی اور وہ آئین اور قانون کی پاسداری کرے گی،پی ٹی آئی کے پونے چار سالی دور کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے،انجم عقیل خان نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں واضح لکھا ہوا ہے کہ ہر آزاد رکن اسمبلی تین دن کے اندر کسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرے گا، اب جب رکن اسمبلی سنی تحریک میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں توعدالت کا انہیں پی ٹی آئی کے اراکین ڈیکلیئر کرنا سوالیہ نشان ہےحالانکہ پی ٹی آئی اس کیس میں فریق ہی نہیں تھی، عدالت نے پی ٹی آئی کو وہ کچھ دیدیا جو اس نے مانگا ہی نہیں تھا، کیس سنی تحریک کا تھا اور فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آیا ہے،یہ فیصلہ کس قانون کے تحت دیا گیا قوم کو سمجھ نہیں آ رہی ہے،اس فیصلے سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہوگا،عوام توقع کر رہی تھی کہ بہتر فیصلہ آئے گا جس سے ملک میں استحکام پیدا ہو گا مگر بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا،عدالتی فیصلوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پرے گا، حکومت اپنی پانچ سال کی مدت پوری کرے گی،2013 ء میں ملک ترقی کر رہا تھا مگر پھر 2017 ء میں اس ترقی کو روک دیدیا گیا،یہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ سیاسی قوتوں یکجا نہیں ہور ہیںہیںتاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ماضی سے سبق سیکھا ہےاور اب وہ سب کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں کیونکہ جب تک ملی یکجہتی نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کر سکے گا،انجم قیل خان نے واضح کیا کہ حکومت آئین شکنی نہیں کرے گی اور وہ آئین اور قانون کی پاسداری کرے گی۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">