لیہ(نامہ نگار)لیہ چوک اعظم ون فائیو پولیس اے ایس آئی طارق سرویادن دیہاڑے دو پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شہری کے گھر دیواریں پھلانگ کر داخل کمروں کی تلاشی کے دوران خواتین پر تشددمذکورہ پولیس اے ایس آئی کا خاتون ثمینہ زوجہ احمد دین کو تھپڑ رسید بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے باہر لے آیا متاثرہ خاتون کا آر پی اوڈیرہ آئی جی پنجاب وزیراعلی پنجاب سے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی و تحفظ کا مطالبہ
تفصیل کے مطابق محلہ صادق آبادکی رہائشی ثمینہ زوجہ احمد دین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چند دن قبل والدہ کے ہمراہ گھر میں موجود تھی کہ اسی دوران دن گیارہ بجے طارق سرویا دو پولیس اہلکاروں کے ہمراہ دیواریں پھیلانگ کر گھر میں داخل ہوگیا
چادر وچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے کمروں کی تلاشی لیناشروع کردی وجہ پوچھنے پر مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور تھپڑ مارکر بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتا ہوا باہر لے آیا میرے خاوند کے متعلق پوچھنے لگا کہ اپ کے گھر میں چوری کا سامان ہے
جبکہ میرا خاوند پھٹہ رکشہ پر برف کے گولے بیچتا ہے مزکورہ پولیس اے ایس آئی طارق سرویا نے گھر میں موجود والد کی موٹر سائیکل بھی زبردستی اٹھاکر سرکاری گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی اہل محلہ کے آنے پر جان بخشی ہوئی
متاثرہ خاتون کے مطابق پولیس اے ایس آئی طارق سرویا نے جاتے ہوئے دھمکی دی کہ اپ کے خاوند سمیت گھر کے تمام افراد پر ضلع لیہ کے تمام تھانوں میں۔مقدمات درج کراوں گا خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس کے خوف سے گھر میں بچوں میں خوف طاری ہے متاثرہ ثمینہ زوجہ۔احمد دین نے ڈی پی او لیہ کو بھی درخواست گزاردی ہے متاثرہ نے آر پی او ڈیرہ آئی جی پنجاب وزیر اعلی پنجاب سے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی و تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے