ڈھاکا(نیوز رپورٹر) بنگلہ دیش میں سول نافرمانی تحریک کے آغاز میں پولیس اور عوام آمنے سامنے آگئے،جھڑپوں میں50 جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے
بنگلادیش میں کوٹا سٹم اور امتیازی سلوک کے خلاف طلبا کی تحریک اب سول نافرمانی کی تحریک میں تبدیل ہوگئی
جس کے بعد کو ملک کے کئی حصوں میں مظاہرین کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکمراں جماعت کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
مظاہرین اور عوامی لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں کم از کم 2 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے جب کہ رنگ پور میں 4 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پبنا کے قصبے میں حکمراں جماعت عوامی لیگ کے کارکنوں کی مبینہ فائرنگ میں 3 طلبا 19 سالہ زاہد اسلام، 16 سالہ محبوب الحسین اور 17 سالہ فہیم جاں بحق ہوگئے جب کہ 50 افراد زخمی ہیں۔
سراج گنج میں مظاہرین کی عوامی لیگ کے کارکنوں اور پولیس سے مڈبھیڑ ہوئی جس میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بوگرہ میں عوامی لیگ کے کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان صبح سے جاری جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔
ڈیبیڈوار میں عوامی لیگ اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے دوران جوبو دل کا ایک کارکن جاں بحق اور 3 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔
کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات بھی ہوئے۔ متعدد تھانوں اور دو ارکانِ اسمبلی کے مکانات بھی نذر آتش کردیے گئے۔کرفیو کے نفاذ اور ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔