راولپنڈی ۔۔ راولپنڈی آرٹس کونسل میں فنکاروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی قابل قبول نہیں۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف فنکاروں سے پیار کرتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی ایم پی اے شازیہ رضوان اور ڈائریکٹر آرٹس کونسل کی جانب سے فنکار سردار کمال کے لیے تعزیتی ریفرنس اور دعائیا تقریب کے انعقاد سے منع کرنے کا معاملہ وزیر اعلی پنجاب کے سامنے رکھوں گا۔
ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر بٹ نےنامور اداکارہ شیبا بٹ۔ ا سٹیج ڈراموں کی ڈائریکٹر عاصمہ بٹ اور دیگر فنکاروں کے ہمراہ حاجی ہاؤس رتہ امرال میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ فنکاروں نے سینٹر ناصر بٹ سے خصوصی ملاقات میں راولپنڈی ارٹس کونسل میں ہونے والے واقع پر راولپنڈی کی ایم پی اے شازیہ رضوان اورڈائریکٹر کے رویہ پر تفصیلی گفتگو کی۔
ملاقات میں مرحوم فنکارسردار کمال کے لیے دعائے مغفرت کی گئی ۔ملاقات میں فنکاروں کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فنکاروں کے لیے آرٹس کونسل ہی ایک جگہ ہے لیکن اس اے بھی فنکاروں کو دور کیا جا رہا ہے۔ فنکاروں کا کہنا تھا کہ ہم نے سردار کمال مرحوم کے لیے دعائیہ تقریب رکھی تھی لیکن وہ ہمیں نہیں کرنے دی گئی۔
میاں نواز شریف فنکاروں سے پیار کرتے ہیں اور فنکار بھی اب کی بہت عزت کرتے ہیں۔ فنکاروں کو کہنا تھا کہ راولپنڈی ارٹس کونسل میں ایم پی اے شازیہ رضوان کی اجارہ داری ختم کی جائے اور جوزبانی کلامی اس کو کمرہ دیا گیا وہ بھی واپس لیا جائے۔
اس موقع پر سینیٹر ناصر بٹ کا کہنا تھا کہ فنکار اس ملک کا سرمایہ ہیں۔ ان کے ساتھ آرٹس کونسل میں ہونے وے واقع کی مذمت کرتا ہوں اور میں اس معاملے پر وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز اور وزیر ثقافت عظمی بخاری سے بات کرواں گا اور جو بھی اس واقع میں ملوث ہو گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ فنکاروں کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ارٹس کونسل کے ملازمین بھی ایم پی اے کے اس رویے کی وجہ سے تنگ ہیں۔ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس پر ایکشن لینا چاہیے کیونکہ اس کی اس حرکت کی وجہ سے پارٹی کی بدنامی ہو رہی ہے۔
ناصر بٹ نے فنکاروں کو یقین دہانی کرائی نے اس واقع کی شفاف انکوائری کرائی جائے گی۔ سینیٹر ناصر بٹ کا کہنا تھامیاں نواز شریف نے ہمیشہ فنکاروں کو عزت دی ہے اورآرٹس کونسل فنکاروں سمیت سب کے لیے مختص ہے۔سینٹر ناصر بٹ کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں مرحوم فنکار سردار کمال کے لیے دعائے مغفرت کی گئی بعدازاں راولپنڈی آرٹس کونسل میں صحافیوں کے ساتھ بھی نارواں سلوک پر مذمت کی گئی۔