لوک سبھا کے بیشتر ارکان خواتین کیخلاف جرائم میں ملوث،بی جے پی سرفہرست

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پارلیمان کے بیشتر اراکین خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث پائے گئے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق حکمران جماعت بی جے پی سے ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت خواتین کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

اقتدار کی ہوس نے مودی کو اندھا کر دیا، جس کی وجہ سے انہوں نے مجرموں پر مشتمل کابینہ بنا دی ہے۔

حال ہی میں بھارت کی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 151 عوامی نمائندے خواتین کے خلاف سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان میں سے 16 کے خلاف عصمت دری اور ریپ کے سنگین مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عصمت دری کے کیسز میں سب سے زیادہ مودی کی جماعت بی جے پی کے اراکین ملوث ہیں۔

بی جے پی کے 54 موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات میں شامل ہیں۔

بی جے پی کے 5 سے زائد ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز عصمت دری کے مقدمات میں مطلوب ہیں۔

مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے ساتھ زیادتی اور دیگر سنگین فوجداری جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت کی مرکزی کابینہ میں بھی مودی نے مجرموں کو نمائندگی دی ہے۔

بی جے پی کے رکن اور وزیر داخلہ بندی کمار سنجے کے خلاف 42 مقدمات درج ہیں، جن میں 30 سے زیادہ خواتین کے خلاف جرائم شامل ہیں۔

نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی اور اتحادی وزرا کے خلاف خواتین سے متعلق 19 مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے 2 ارکان مغربی بنگال میں قتل کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق مختلف وزارتوں کا حلف اٹھانے والے 72 میں سے 71 وزرا کسی نہ کسی جرم میں ملوث ہیں۔

خواتین کے خلاف سنگین جرائم اور نفرت انگیز تقاریر پر بی جے پی کے شانتنو ٹھاکر پر 23 اور سکنتا مجمدار پر 16 مقدمات درج ہیں۔

بی جے پی کے دیگر اہلکار، سریش گوپی اور جوال اورم پر بھی خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کے 8 وزرا، جن میں امیت شاہ، شوبھا کرندلاجے، دھرمیندر پردھان، گری راج سنگھ اور نتیا نند رائے شامل ہیں، پر نفرت انگیزی اور خواتین مخالف مقدمات درج ہیں۔

بی جے پی اور اتحادیوں کے خلاف سنگین جرائم میں حملے، قتل، عصمت دری اور اغوا شامل ہیں۔

عصمت دری کے مجرموں کی پشت پناہی کرنے والی مودی حکومت عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکی ہے۔ اکیسویں صدی میں بھی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت خواتین کے تحفظ میں مسلسل ناکام رہی ہے۔