پاور کمپنیز کے بورڈ چیئرپرسنز، سی ای اوز اور عالمی ترقیاتی شراکت داروں کا تعارفی اجلاس

اسلام آباد۔ وزارت توانائی کی جانب سے پاور کمپنیز کے بورڈ چیئرپرسنز، سی ای اوز اور عالمی ترقیاتی شراکت داروں کا تعارفی اجلاس، وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے اجلاس کی صدارت کی۔- تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی وزیر کی قیادت میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے چیئرمین، این ٹی ڈی سی اور ترقیاتی شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا گیا تاکہ مستقبل کے لیے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔ اجلاس میں عالمی بینک، اے ڈی بی، اسلامی ترقیاتی بینک اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی ،اویس لغاری نے کہا کہ اویس لغاری این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کرے گا تاکہ گرڈ کو مضبوط اور پائیدار بنایا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کی کمی کی وجہ سے کچھ رکاوٹیں موجود ہیں۔ ہمیں نظام میں زیادہ شفافیت کی ضرورت ہے اور پاور ڈویژن اس مقصد کے لیے کام کر رہا ہے۔ وزیر نے ترقیاتی شراکت داروں کو موثر تجاویز کی دعوت دی تاکہ موجودہ نظام سے زیادہ موثر، کارآمد اور شفاف ماحول پیدا کیا جا سکے۔ موجودہ فیصلہ سازی کے عمل میں ہر معاملے کو این ٹی ڈی سی کے بورڈ کے پاس لے جانا ضروری ہوتا ہے، جس میں تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ اختیارات تفویض کیے جائیں۔ سست فیصلہ سازی کی وجہ سے مقررہ وقت پر اہداف حاصل نہیں ہوتے جس سے مزید بے یقینی پیدا ہوتی ہے۔ پاور ڈویژن این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کرے گا تاکہ مضبوط اور پائیدار نظام متعارف کرایا جا سکے۔ وفاقی زیر نے زور دیا کہ ہمیں ڈیٹا اور سرمایہ کاری کے منصوبوں میں مزید شفافیت کی ضرورت ہے، تاکہ صارفین کے لیے بجلی کی لاگت میں کمی کی جا سکے۔ شفافیت ہماری وژن کا حصہ ہے اور ہمیں صارفین کے مفاد کے لیے تیزتر، ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر نے ترقیاتی شراکت داروں کی مدد اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور این ٹی ڈی سی کے نو تعینات شدہ بورڈ چیئرمین کے وژن کو سراہا، اور انہیں ہدایت دی کہ شفافیت اور موثر فیصلہ سازی پر توجہ مرکوز کریں۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور این ٹی ڈی سی کے بورڈز کو آزادانہ طور پر کام کرنا چاہیے، اور انہیں کارکردگی کو بہتر بنانے، زیر التواء معاملات کو حل کرنے اور تیز تر فیصلے کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

وزیر نے تجویز دی کہ ترقیاتی شراکت داروں کو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کیا جا سکے۔ سمارٹ میٹرز کی تنصیب میں تیزی لائی جائے اور بجلی کی تقسیم کو زیادہ مؤثر بنایا جائے ۔- وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبوں میں تاخیر کو کم کرنے کی ضرورت ہے اور مستقبل میں منصوبوں میں کسی بھی قسم کی تاخیر یا لاگت میں اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ گورننس کے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ منصوبوں کی تکمیل کے عمل کو بھی بہتر کرنا ضروری ہے تاکہ منصوبوں میں تاخیر کو کم سے کم کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں پروجیکٹس تاخیر کا شکار نہ ہوں۔