اسلام آباد۔آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پیر کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں مالی سال 2024 کے لیے مالی نتائج کا اعلان کیا۔ تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے 463.698 ارب روپے کی نیٹ سیلز کے ساتھ 208.976 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا، جس سے فی شیئر آمدنی 48.59 روپے رہی۔ جو بہترین مالی کارکردگی مشکل معاشی اور توانائی کے ماحول میں کمپنی کی محنت اور عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے 4 روپے فی شیئر (40فیصد) کا حتمی نقد ڈیویڈنڈ دینے کا اعلان کیا ہے، جو اس سے پہلے دیے گئے 6.10 روپے فی شیئر (61 فیصد) کے عبوری ڈیویڈنڈ کے علاوہ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 4 روپے فی شیئر کا حتمی سہ ماہی ڈیویڈنڈ کمپنی کی تاریخ کا سب سے زیادہ ہے، جس سے کل ڈیویڈنڈ 101فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
مالی سال کے دوران او جی ڈی سی ایل نے قومی خزانے میں ٹیکس، ڈیویڈنڈ اور رائلٹی کی مد میں 218 ارب روپے جمع کرائے۔کمپنی نے اس مالی سال کے دوران پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں پانچ اہم ہائیڈروکاربن دریافتیں کیں ۔ یہ دریافتیں ملک کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے او جی ڈی سی ایل کی کوششوں کو مزید مستحکم کرتی ہیں۔
پیداوار کے لحاظ سے، او جی ڈی سی ایل نے روزانہ اوسطاً 33,117 بیرل خام تیل، 717 ملین مکعب فٹ گیس، اور 717 میٹرک ٹن ایل پی جی کی پیداوار حاصل کی۔ اگر ایس این جی پی ایل اوریوپی ایل کی پیداوار میں کمی نہ ہوتی تو خام تیل کی پیداوار 33,495 بیرل یومیہ، گیس کی پیداوار 771 ملین مکعب فٹ یومیہ اور ایل پی جی کی پیداوار 736 میٹرک ٹن روزانہ تک پہنچ سکتی تھی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں بالترتیب 3.1فیصد, 0.9فیصد, اور 2.2فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ ان اقدامات کی بدولت کمپنی نے پچھلے پانچ سالوں میں خام تیل اور گیس کی پیداوار میں 20 فیصد اور 24.6 فیصد کمی کے رجحان کو پلٹنے میں کامیابی حاصل کی۔
آپریشنل کامیابیوں کے علاوہ، کمپنی نے پیداوار میں بہتر حکمت عملی کے ذریعے تقریباً 34 ارب روپے کی سالانہ بچت کی ہے جو درآمدات کو کم کرنے سے حاصل ہوئی۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ یہ ترقی ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اہم منصوبے جیسے KPD-TAY، دھکنی، اور اُچ پر کمپریشن انسٹالیشنز بھی پیش رفت کر رہی ہیں، جو معاہداتی شرائط کے تحت بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، او جی ڈی سی ایل نے جیوتھرمل توانائی کی صلاحیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک نئے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔اور شلمبرجر کے ساتھ جاری ریسرچ پروجیکٹ 2024 کے آخر تک مکمل ہو گا، جو کمپنی کے توانائی کے شعبے میں تنوع کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
مزید برآں مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، او جی ڈی سی ایل آپریشنل بہتری کے ساتھ ساتھ نئی ترقیاتی راہیں تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ شیئر ہولڈرز کی قدر میں اضافہ ہو اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہو سکیں۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">