آئل کمپنیوں کی ملی بھگت،چار لیٹر کے ڈبے کی قیمت میں 300 روپے اضافہ کر دیا

اسلام آ باد۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر چھ فیصد ٹیکس لگانے پر مو بل آئل بنانے والی کمپنیوں کی وزارت پٹرولیم کے افسران سے ملی بھگت سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے چار لیٹر کے ڈبے کی قیمت میں تین سو روپے اضا فہ کر دیا ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے شیل پاکستان، پاکستان سٹیٹ آئل، اٹک آئل کمپنی، ہونڈا ،ٹویوٹا، سوزوکی، ٹوٹل، زیک پاکستان ،سمیت دیگر کمپنیوں پر ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس جبکہ پانچ فیصد ایف ای ڈی ٹیکس عائد کر دیا اس طرح مجموعی طور پر ائل مارکیٹنگ کمپنیوں پر چھ فیصد ٹیکس لگایا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کمپنیوں کے نمائندوں کا ایک اجلاس ہوا جس میں تمام کمپنیوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ٹیکس عوام سے وصول کریں گے اس فیصلے کے بعد ان کمپنیوں نے موبل آئل موبائل یعنی لبریکیشن آئل کے چار لیٹر تین لیٹر کے ڈبے کی قیمت میں من مرضی سے ریٹ بڑھاتے ہوئے 300 روپے کا اضافہ کر دیا، اور یہ ٹیکس عوام پر ڈال کر ڈال دیا اور یہ ٹیکس عام سے و صول کیا جا رہا ہے۔ وزارت پٹرولیم کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر نوازشات ر یٹ بڑ ھانے پر خاموشی اختیار کر لی کیپٹل نیوز پوائنٹ نے وزارت پٹرولیم کے ایک سینر آفسر سے رابطہ پربتایا گیا کہ ہم اس کو ریگولیٹ نہیں کر تے ان کو ایک سابق و فاقی وزیر اور سیکرٹری پیٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مو بل آئل پر کھلی چھوٹ دی ہے۔ اس حوالے سے شہریوں عبدالستا، مومن خان، افتخار احمف ملک عابد ،چو ہدری زاہد، محمد رفیق ، عبید احمد ، خان گل، محمد اسلم اور دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے ان کمپنیوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ عوامی نمائندے ہیں ان کمپنیوں کے نہیں آئے روز لبریکشن آئل موبل آئل کے ریٹ بڑھا کر انھیں فائدہ اور عوا م کو مشکل میں ڈال دیا ہے حکومت نے ان کمپنیوں پر 6فیصد ٹیکس لگایا اور کمپنیاں ملی بھگت سے یہ ٹیکس عوام سے وصول کر رہی ہیں کمپنیوں کا اس مین کیا نقصان ان کا کہنا تھا یہ کمپنیاں کروڑوں روپے کا سیل ٹیکس ،انکم ٹیکس افسران سے ملی بھگت کرکے چوری کرتی ہیں اور اس مین سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس افسران کی اشیر باد حاصل ہوتی ہے سیل ٹیکس افسران نے کمپنیوں سے ساز باز کرکے ٹیکس فکس کئے ہوئے ہیں انہوںنے مطالبہ کیا کہ لبریکشن آئل موبل آئل کے ریٹ میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ۔