اسلام آباد ۔کیپیٹل نیوز پوائنٹ نے اپنا اعزاز برقرار رکھا ہے اورگزشتہ ماہ 15 ستمبرکو ویب سائٹ پر ایک سٹوری شائع کی جس میں دعوی کیا گیاکہ مجوزہ آئینی ترامیم کی منظوری کے لئے وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمن کے معاملات طے پاگئے ہیں اور مولانا آئینی ترامیم پر حکومت کی مکمل سپورٹ کریں گے ،آج 20 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمن نے باقاعدہ طور پر مجوزہ آئینی ترامیم کی منظوری کیلئے حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے ۔
یاد رہے کہ 15 ستمبر کو کیپٹل نیوزپوائنٹ کی جاری رپورٹ میں کہاگیا کہ حکومت اور مولانا فضل الرحمن کے معاملات طے پا گئے ،متعدد شرائط بھی حکومت نے مان لیں، اجلاس آج ساڑھے بارہ بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے آئینی ترامیم منظور کروانے کے لیے مولانا فضل الرحمن سے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے اہم ملاقات ہوئی جس میں مولانا فضل الرحمن نے متعدد شرائط رکھ دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی ترامیم مولانا کے سامنے رکھ دیں ہیں جس پر انہوں نے متعدد تر تحفظات کا اظہار کیا تاہم مولانا فضل الرحمن آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مان گئے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے چند ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر حکومت نے آمادگی کا اظہار کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور مولانا فضل الرحمن نے مبینہ طور پر معاملات طے پا چکے ہیں تاہم سوموار کے روز ہونے والے اجلاس میں حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی ترامیم پیش کی جائیں گی جس کی منظوری کے لیے مولانا فضل الرحمن نے امادگی کا اظہار کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن سوموار کے ہونے سوموار ہونے والے اجلاس میں حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے آئینی ترامیم بل کی منظوری کی حمایت کریں گے۔