نئے چیف جسٹس کیلئے تین سینئر ترین ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو ارسال

اسلام آباد۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نئے چیف جسٹس کیلئے تین سینئر ترین ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو ار سال کر دیئے ہیں ۔رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کیلئے ایک صفحہ پر مشتمل مختصر رپورٹ بھجوائی ہے ،جس میں ججزکے حوالے سے ان کی مختصرپروفائل شامل کی گئی ہے

ذرائع کاکہناہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کی مختصر پروفائل بھیجی گئی،تینوں سینئر ججز کی تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات ارسال کی گئی ہیں ،تینوں سینئر ججز کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس سے چیف جسٹس بنے، مختصر تفصیل ارسال کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کی بھیجی گئی مختصر تفصیل میں تینوں سینئر ججز کی سپریم کورٹ تعیناتی کی تاریخ بھی ارسال کی گئی ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کی طرف سے بھیجی گئی مختصر تفصیل میں تینوں سینئر ججزکی جانب سے کیے گئے فیصلوں کی تفصیلات شامل نہیں کی گئیں۔

دستیاب معلومات کے مطابق جسٹس منصورعلی شاہ28 نومبر1962پشاورمیں پیدا ہوئے اور ابتداہی تعلیم ایچی سن کالج لاہورسے حاصل کی۔انہوں نے 1988میں پنجاب یونیورسٹی لاکالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور 1991 میں وکالت شروع کی اور پھر ہائیکورٹ سے پرکٹس کا آغازکیا۔2009 میں لاہورہائیکورٹ کےایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2016 میں چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ تعینات ہوئے۔ اس کے بعد 2018 تک چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ فرائض انجام دیے۔7 فروری 2018 کوسپریم کورٹ کے جج مقررہوئے ۔

دوسری سینئر ترین جج جسٹس منیب اختر 14 دسمبر 1963 میں سندھ میں پیدا ہوئے اور 1983 میں گورنمٹ کالج لاہورسے گریجویشن کی۔ 1986 میں پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ سے گریجویشن کی۔1989 میں پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی جبکہ 1990 میں وکالت کا آغاز کیا۔ 1992 میں سندھ ہائیکورٹ میں پریکٹس شروع کی۔ 2009 میں سپریم کورٹ میں وکالت کی۔2009 میں ہی سندھ ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2011 میں سندھ ہائیکورٹ میں مستقل جج بن گئے۔ 2018 میں سپریم کورٹ کا جج مقررکیا گیا۔

تیسرے سینئر ترین جج جسٹس یحییٰ آفریدی 23جنوری 1965کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے اور ابتداہی تعلیم ایچی سن کالج لاہورسے حاصل کی گورنمٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی۔جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی اور 1990 میں پرکٹس کا آغاز کیا جبکہ 2004 میں سپریم کورٹ میں وکالت شروع کی۔2010 میں پشاورہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2012 کو مستقل جج مقررکردیا گیا۔ 2016 کوپشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے۔2018 کو سپریم کورٹ کے جج مقررہوئے۔