پنجاب گروپ آف کالجز کے گلبرگ کیمپس لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی فیک ویڈیو کیس کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع

لاہور۔پنجاب گروپ آف کالجز کے گلبرگ کیمپس لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی فیک ویڈیو پھیلا کر ہنگامے کرنے کے کیس کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں پیش کر دی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے نےتفتیشی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جع کرائی۔ لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربرائی میں تین رکنی بینچ نے پنجاب گروپ آف کالجز کے لاہور کالج میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کے بعد فیک نیوز پھیلا کر پنجاب گروپ اف کالجز کے گلبرگ کیمپس سمیت پنجاب بھر میں طلبہ نے احتجاج شروع کر دیا تھا جس پر لاہور ہائی کورٹ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کی ڈی جی ایف ائی اے احمد اسحاق ڈائریکٹر ایف ائی اے سرفراز ورک ائی جی پنجاب عثمان انور ڈی ائی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر اور ڈی ائی جی اپریشن فیصل کامران عدالت پیش ہوئے کیس کی سماعت کے دوران وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے مطابق جو انکوائری شروع کی گئی تھی وہ پیش کرنا چاہتے ہیں جس پر عدالت میں وفاقی حکومت نے ڈی جی ایف ائی اے کی تفتیشی رپورٹ پیش کر دی وکیل وفاقی حکومت اسد باجوہ نے بتایا کہ ہماری رپورٹ دو حصوں میں ہے ایک میں دونوں طالبات کے نام لکھے ہیں اور دوسرے میں ظاہر نہیں کیے گئے اپ دیکھ لیں کہ کس کو ریکارڈ کا حصہ بنانا ہے تفتیشی رپورٹ پر جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ یہ کافی بڑی رپورٹ ہے ہم اسے پڑھیں گے ،جسٹس علی ضیا باجوا نے کہا کہ کیا پنجاب کالج لاہور گلبرگ کیمپس میں ہونے والے واقعہ پر کوئی ایف آئی ار درج ہوئی ہے جس پر وکیل وفاقی حکومت نے جواب دیا کہ پولیس اور ایف ائی اے نے مقدمہ درج کیے ہیں جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے کیا پولیس خاموشی سے سوئی ہوئی تھی لیکن 16 اکتوبر کو فل بینچ میں جب کہا گیا کہ ٓائی جی پنجاب ذاتی حیثیت میں پیش ہوں جس کے بعد پولیس متحرک ہوئی جس کے بعد عدالت نے تمام رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے سماعت ملتوی کر دی۔