ایک طرف قرضوں کا بوجھ،دوسری طرف کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں افسران کو الاٹ

اسلام آباد۔ایک طر ف حکومت بھاری قرضوں کے بوجھ اور دوسری جانب افسران کی عیاشیاں۔کروڑوں روپے مالیت کی 87 ٹمپرڈ گاڑیاں کلکٹر کسٹم کی ہدایت پر کسٹم،پولیس،ڈرائی پورٹ،آپریزرسمیت دیگر کو الاٹ کرنے کا انکشاف۔ کلکٹر نے افسران کے ساتھ ساتھ ڈرائیور کو بھی تین گاڑیاں استعمال کے لئے دے دی حکومت کی جانب سے پٹرول کی مد میں رقم لینے کے باوجود اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایف بی ا?ر کے من پسند افسران‘ اور ماتحت کے استعمال میں ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت بعض افسران ایسے بھی ہیں جو یاتو ادارے چھوڑ چکے ہیں یا پھر ان کے دوسرے محکموں میں تبادلے ہوچکے ہیں۔لیکن اس کے باوجود نہ تو ان افسران نے گاڑیاں واپس کیں بلکہ الٹا گاڑیوں کے پٹرول تک بھی متعلقہ ادارے سے وصول کیا جارہا ہے۔بعض افسران تو ایسے ہیں جنھوں نے اپنے گھروں میں پانچ پانچ گاڑیاں بھی رکھی ہوئی ہیں ۔کوئی کسی کابیٹا،کسی کی بیٹی،بیوی یا کوئی اور چلارہا ہے تو کسی کا سالہ ان گاڑیوں میں بیٹھ کر موج مستیاں کرنے میں مصروف ہے۔ ان افسران میں سابق ایئر پورٹ کلکٹر ، ماڈل کلکٹریٹ اسلام آباد کے کلکٹر ودیگر شامل ہیں ۔کسٹم میں ایک کارسیل باقاعدہ گاڑیاں پکڑتا ہے اور کسٹم ویئرہاوس میں جمع کرائی جاتی ہیں۔دوران چیکنگ ٹمپرڈ شدہ گاڑیوں کو افسران کے زیراستعمال لایاجاتا ہے۔ جن افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کا نکشاف ہوا ہے ان میں ٹویوٹا لینڈ کروزر اے بی ایچ011 اے آئی جی اسلام آباد پولیس‘ چیف ایکسپورٹ ایف بی آر اے ایچ کے 781 کلکٹر کسٹم اسلام آباد کے زیر استعمال ٹویوٹا لینڈکروزر نمبرAMB786چیف کلکٹر اسلام آباد کے پاس ٹویوٹا لینڈ کروزر نمبرLEB20-9956 ٹویوٹا پراڈو ٹی ایکس AKC015 کلکٹر اسلام آباد آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی جو کہ فیڈڑل پبلک سروس کمیشن سے ڈیپوٹیشن پر آیا ہے کو تین گاڑیاں الاٹ کی گئی جن میں AMC653‘ڈپٹی کلکٹر ڈرائی پورٹ ZK313 ا?ئی سی ٹی کلکٹر اسلام ا?باد ہیڈ کوارٹر ALU930‘ کلکٹر کے پی ایس گاڑی نمبرATF163‘ AHL469‘ LEC3148‘ ACB381‘ AMY034‘ DZ564‘ BF9559‘ AJK837‘ BGS450‘ ADA944‘ VU994‘ AJP758‘ E0529‘ AZC628‘ AVV439‘ VTK485‘ ZF460‘ AAR257‘ AD757‘ AFG122‘ IDN547‘ VG819‘ AGS642‘ AHK291‘ IDE5279‘ BF9134‘ LEE5150‘ ZW152‘ VF3798‘ BBY108‘ ABW196‘ LEC1211‘ BDF556,سمیت 87گاڑیاں ایسی ہیں جو اس وقت کسٹم کلکٹریٹ اسلام ا?باد کے افسران کو غیرقانونی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔