اسلام آباد ۔وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی ہائی سکورٹی کے باوجود سنگ جانی ٹول پلازہ پر ڈی چوک میں احتجاج کے مقدمات میں ملوث پی ٹی ائی کے کارکنوں اور ایم پی ایز کو اٹک جیل میں منتقل کرتے ہوئے نامعلوم افراد کا قیدی ون پر حملہ فائرنگ کا تبادلہ متعدد را گیر زخمی قیدی وین سے 82 ملزمان فرار ہو گئے ائی جی اسلام آباد کا ملزمان کو فوری دوبارہ گرفتار کرنے کا دعوی ذرائع کے مطابق اٹک جیل سےاسلام آباد لائے جانے والے قیدیوں کو مختلف مقدمات میں عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا کہ نامعلوم حملہ اور جن کی تعداد پولیس کے مطابق 25 تھی جبکہ آئی جی کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد18…20 تھی فائرنگ کر دی جوابی فائرنگ سے راہگیر پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے جو پتھراؤ سے ہوئے فائرنگ اس قدر شدید تھی کہ ٹول پلازے پر تعینات عملہ غائب ہو گیا پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ اور نے قیدی وین کے ٹائروں پر فائرنگ کی جبکہ فائرنگ اس قدر شدید تھی ۔ کہ گھنٹوں جی ٹی روڈبلاک ہو گئی واقعہ کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور چھڑوانے چھڑوائے گئے قیدیوں کی تلاش شروع کر دی گئی پولیس کے مطابق قیدی وین میں ایم پی اے انور زیب ملک لیاقت سمیت دیگر افراد شامل تھے جو فرار ہو گئے آئی جی اسلام آباد د ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پولیس نے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا ۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا سنگجانی واقعہ پر ردعمل عدالت نے سنگنجانی تھانے کی ایف آئی آر میں متعدد کارکنان اور سرکاری ملازمین کو ڈسچارج کیا،تھا ڈسچارج کے بعد کچھ کارکنان کو سیکرٹریٹ تھانے کی ایف آئی آر میں گرفتاری ڈالی گئی تھی اٹک جیل جاتے ہوئے فیصل ٹاؤن سے واپس تین قیدی وین کو26نمبر لایا گیا،شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ شبیر تنولی نامی ایس ایچ او نے قیدی وین کے شیشے توڑے، ایس ایچ او شبیر تنولی نے گرفتار ایم پی اے اور کارکنان سے بھاگنے کا کہا، ہمارے کارکنان اور سرکاری ملازم اب بھی قیدی وینز کےساتھ کھڑے ہیں،انھوں نے کہا کہ پولیس اب ایک نیا تماشہ کررہی ہے ہمارے بندے ضدکررہے ہیں کہ ہم نہیں بھاگیں گے۔