لندن میں جسٹس قاضی فائز عیسی کی گاڑی پر پی ٹی آئی کارکنوں کا حملہ

لندن۔برطانیہ کی قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں تقریب کے بعد باہر نکلنے پر سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی گاڑی پر پی ٹی آئی کارکنوں نے حملہ کر دیا‘ تقریب کے بعد قاضی فائزعیسی اپنی اہلیہ کے ہمراہ نکلے تو ان کی گاڑی روکنے اور اس کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی۔

برطانیہ کی قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوئی اور انہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچرمنتخب کیا گیا۔ تاہم ان کی وہاں سے روانگی کے وقت پی ٹی آئی کارکنوں نے قاضی فائز اور پاکستانی ہائی کمشن کی گاڑی پر حملہ کردیا۔جس وقت سابق چیف جسٹس قاضی فائز تقریب میں شریک تھے اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد درسگاہ کے باہر قاضی فائز کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔

لندن میں تقریب کے بعد قاضی فائزعیسی اپنی اہلیہ کے ہمراہ نکلے تو ان کی گاڑی روکنے اور اس کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پرحملہ کیا۔ادھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اسے افسوسناک واقعہ قرار دیا اور شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ساتھ ہی انہوں نے وفاقی وزیرداخلہ کا نادراکوحملہ آوروں کی شناخت کے لئے فوری اقدامات کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن شام سے لندن کے مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔

اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔خیال رہے کہ قاضی فائز عیسیٰ نے اسی عظیم قانونی درسگاہ سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور ان کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ نے بھی 42 سال قبل یہیں سے قانون کی تعلیم مکمل کی جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔

سپریم کورٹ حکام کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس سال مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کر سکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی، اس موقع پر مڈل ٹیمپل انتظامیہ نے بینچرز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کر رکھا ہے۔مڈل ٹیمپل لندن کی چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے، ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلہ کے لیے لائسنس دیا جاتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پاکستانی ہائی کمیشن  کی گاڑی پر حملہ افسوس ناک ہے، نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات اور شہری منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا کو ہدایت دی ہے کہ فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے، حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ان کے خلاف پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی، حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔