کراچی ۔ کراچی میں کارساز میں شہریوں کو گاڑی سے کچلنے کے واقعے کی مرکزی ملزمہ نتاشہ کو عدالت نے بری کر دیا۔ کراچی کی سٹی کورٹ میں کارساز واقعہ کیس کی سماعت ہوئی جہاں وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ’ملزمہ نتاشہ علیل ہیں، پیش نہیں ہوسکتیں۔ بعدازاں سٹی کورٹ کراچی کی جانب سے متاثرین کے حلف نامے قبول کرلیے گئے اور عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو کیس سے بری کردیا۔ کارساز میں پیش آئے واقعے کے متاثرین کے اہلِ خانہ نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرا یا۔ یہ پیشرفت شہر قائد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کی عدالت میں کارساز واقعہ کیس کی گزشتہ سماعت کے موقع پر سامنے آئی تھی جہاں دوران سماعت متاثرین کے اہلِ خانہ نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا جس میں اللہ کی رضا کیلئے نتاشا کو معاف کرنے کا ذکر کیا گیا۔ سماعت کے دوران متاثرہ خاندان اور زخمی افراد کے علاوہ ان کے اہلِ خانہ بھی عدالت میں موجود تھے، عدالت نے آئندہ سماعت تک تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 31 اکتوبرتک ملتوی کی تھی۔
یاد رہے کہ گل احمد انرجی لمٹڈ کے چیئرمین دانش اقبال کی بیوی نتاشہ نے تیز رفتار ی سے گاڑی کی ٹکر مار دی جس سے وہ جاں بحق ہو گئے تھے فرار ہونے کی کوشش کی تھی ۔ عوام نے پکڑ کر پو لیس کے حوالے کر دیا ۔ ملزمہ کے بارے کہا جا رہا تھا کہ وہ زہنی طور پر ٹھیک نہیں اس باوجود ملزمہ نتا شہ میٹرو کیپٹل ، گل احمد بائیو فلمز، میٹرو سولر پاور، میٹرو پاور کمپنی سمیت سات کی ڈایکٹر اور ایک کی چیف ایگزیکٹو ہے.تفتیشی ٹیم کے مطابق خاتون نتا شہ دانش کے زیر استعمال گاڑی گل انرجی کمپنی کے نام تھی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی کے مالک کو بھی شامل تفتیش کے لیے حراست میں لینے کے د عوے کئے تھے جس کے بعد انھوں نے عدالت سے ضمانت لی تاہم بعد ازاں پولیس نے دانش سے ساز باز کر کے متاثرہ پارٹی سے صلح کروانے میں بھی اہم کردار ادا کیا جس گاڑی سے حادثہ ہوا وہ پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ گاڑی گل انرجی کے نام تھی جبکہ گل انرجی کے چیف دانش اقبال ہیں.