پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی، پاکستان ایئر فورس نے اس کی مکمل مانیٹرنگ کی، پاکستان اس واقعے کی پر زور مذمت کرتا ہے، بھارت کو یہ بتانا ہوگا کہ کیا ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم کسی قسم کی اشتعال انگيزی نہیں کررہے، ہماری اپنی بھی تفصیلی انکوائری چل رہی ہے، یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹائل تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھارت میں 100 کلو میٹر اندر تھا، جب ہم نے اسے نوٹس کیا، بھارتی پروجیکٹائل جہاں گرا ہے وہاں ہماری کو ئی حساس تنصیبات نہیں تھیں، یہ کیا تھا اس کی وضاحت بھارت نے کرنی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس حوالے سے ہمارا ایکشن اور ردعمل بروقت تھا۔
ملک کی سیاسی صورتحال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، اس معاملے میں غیر ضروری قیاس آرائیاں نہ کی جائیں، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے۔
دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پچھلے چند ہفتوں میں 80 دہشت گرد ہلاک کرچکے ہیں۔