وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

عمران خان احتجاج کال بشریٰ بی بی نے کمان سنبھال لی حکومت،پی ٹی آئی میں مزاکرات جاری

اسلام آباد ۔۔عمران خان کی کال پر جاری احتجاج کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ہری پور انٹر چینج پر رک گئے جبکہ بشریٰ بی بی نے قافلے کی کمان سنبھال لی،بشریٰ بی بی خود کنٹینر پر سوار ہو گئیں اور احتجاج کو لیڈ کرنے کا فیصلہ لیا،احتجاج کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ جب تک بانی پی ٹی آئی ہمارے پاس نہیں آجاتے احتجاج ختم نہیں کریں گے، میں آخری سانس تک کھڑی رہوں گی، آپ نے ساتھ دینا ہے،انہوں نے کہا ہے کہ یہ صرف میرے شوہر کا مسئلہ نہیں پاکستان کے سب سےبڑے لیڈر کا مسئلہ ہے، یقین ہے آپ غیرت مند لوگ ہیں ساتھ نہیں چھوڑیں گے،جبکہ عمر ایوب قافلے کے ساتھ پنجاب کی حدود میں داخل قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب قافلے کی صورت میں ٹیکسلا پہنچے جہاں چیک پوسٹ پر پولیس کی جانب سے قافلے پر شیلنگ کی گئی، پی ٹی آئی کارکنان کی پیش قدمی پر پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑ،ہزارہ ہری پور سے عمر ایوب کی قیادت میں آنے والا بڑا قافلہ گانگو باہتڑ پر پولیس رکاوٹ کو عبور کرکے پنجاب کی حدود میں داخل ہو گیا جس میں کارکنان بڑی تعداد میں موجود ہیں،ٹیکسلا سے تیمور مسعود کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ بھی عمر ایوب کے قافلے میں شامل ہوگیا، گانگو باہتڑ کے مقام کو پار کرنے کے بعد عمر ایوب کے قافلے کا ٹیکسلا جی ٹی روڈ پر واقع کٹی پہاڑی مارگلہ کے مقام پر پولیس اور رینجرز سے آمنا سامنا ہوگا جبکہ انتظامیہ نے کٹی پہاڑی مارگلہ ٹیکسلا کے مقام کو کنٹینرز لگا کر بند کیا ہوا ہے۔

جبکہ دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی میں مزاکرات جاری مذاکرات میں متفقہ طور پر دھرنا پوائنٹ کا فائنل ہو گا ،ذرائع مزاکرات میں ممکنہ طور پر پشاور موڑ کو دھرنا پوائنٹ ڈکلئر کیا جائے گا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنا پوائنٹ ڈکلئیر ہونے کے بعد حکومت مظاہرین کے راہ میں رکاوٹیں نہیں کھڑی کرے گی،مظاہرین بھی پشاور موڑ سے آگے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی نہیں کرے گے،شرائط،ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے امیر مقام ،ایاز صادق ،محسن نقوی اور رانا ثنااللہ شریک، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر ، شبلی فراز اور بیرسٹر گوہر شریک ہیں .