اسلام آباد(نیوز رپوٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاج کے بعد وفاقی حکومت کی طرف سے پشتونوں کی پروفائلنگ کی جارہی ہے ،وفاق اور پنجاب کاخیبرپختونخوا کے لوگوں سے یہ رویہ درست نہیں، جو لوگ احتجاج کرنے والوں کو لیکر آئے ان کو لانے والوں کو کیوں نہیں پکڑتے،سارے پختون پاکستان تحریک انصاف کے لوگ نہیں ہیں،پختونوں کو افغانستان سے کیوں جوڑا جا رہا ہے،عوامی نیشنل پارٹی اس رویے کی مذمت کرتی ہے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینیٹر ہدایت اللہ اور ثمر ہارون بلور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انجینئر احسان اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ 24 سے 26 نومبر تک جتنے بھی لوگ جانوں سے گئے خواہ وہ کارکن تھے یا پولیس اہلکار ان کے لئے تعزیت کرتے ہیں،احتجاج سے بعد وفاقی حکومت وفاق میں پشتونوں کی پروفائلنگ کی جارہی ہے، خیبرپختونخوا کے لوگوں سے یہ رویہ درست نہیں، عوامی نیشنل پارٹی اس رویے کی مذمت کرتی ہے، ہر پختون کا تعلق کسی ایک سیاسی پارٹی نہیں ہے، تمام پشتونوں کو ایک ہی پارٹی سے جوڑا جا رہا ہے جو کہ درست نہیں،تمام پختونوں کے لئے دہشتگردی کا مقدمہ بنایا جا رہا ہے.
وفاقی دارالحکومت میں جو پختون بستے ہیں ان میں سے کوئی مزدوری کر رہا ہے کوئی تعلیم حاصل کر رہا ہے،خیبرپختونخوا میں کاروبار کا بڑا مسئلہ ہے اس لئے وہ یہاں رہائش پذیر ہیں، پی ٹی آئی کا پروجیکٹ2014 ء کے دھرنوں سے شروع کیا گیاان لوگوں کو آپ کہاں بھیجنا چاہتے ہیں؟؟خیبرپختونخوا کے لوگوں کو کیوںہراساں کیا جا رہا ہےیہ رویہ عوامی نیشنل پارٹی کے لئے قابلِ قبول نہیں،لاکھوں پختون ہر شہر میں رہتے ہیں،خیبرپختونخوا کے لوگ پاکستان میں امن اور سکون چاہتے ہیں،تمام سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھے اور مسائل کا حل تلاش کرے، اس موقع پرثمر ہارون بلور نے کہا کہ ان تمام لوگوں جن کوگرفتار کیا گیا رسیوں سے باندھ کر منہ پر کالا کپڑا پہنا کر عدالت پیش کیا گیا کیا خیبرپختونخوا کے پختون لوگ امن خراب کرنا چاہتے ہیں،اسلام آباد میں امن امان کو کنٹرول کرنا ہے تو پی ٹی آئی کو کنٹرول کریں،پی ٹی آئی صرف سوشل میڈیا کی جماعت ہے،جو لوگ احتجاج کرکے ڈی چوک آئے ان کو لانے والوں کو کیوں نہیں پکڑا جاتا،سارے پختون پاکستان تحریک انصاف کے لوگ نہیں ہیںپختونوں کو افغانستان سے کیوں جوڑا جا رہا ہےپختونوں کی پروفائلنگ کررہے ہیں ہم انکا ہدف کبھی بھی پورا نہیں ہونے دیں گے، حکومت اپنے رویے پر غور کرے یہ نہ ہوکہ دیر ہو جائے، سینیٹرہدایت اللہ خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگ روزگار چاہتے ہیں اسلام آباد میں جو مزدوری کر رہے ہیںکیا وہ افغانستان سے تعلق رکھتے ہیںجن لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ لوگ محنت مزدوری والے لوگ ہیں،کرم ایجنسی میں جو تمام معاملات چل رہے ہیں وہ اب تک مسئلہ حل نہیں ہو،اراولپنڈی اسلام آباد میں لاکھوں پختون رہتے ہیں،صدر، راجہ بازار کے جتنے بھی تاجر ہیں ان کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے،خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کہاں سے شروع ہوئی ،خیبرپختونخوا میں کیا سارے لوگ دہشت گرد ہیں ،میں ان تمام لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہوںغلط فہمیاں دور کی جائے، ہمارے وکلا ان لوگوں کیلئے کام کررہے ہیں ،پولیس کی جانب سے گرفتار لوگوں کی کوئی انفارمیشن نہیں دی جارہی ہے.