اسلام آباد( سپیشل رپورٹر) و فاقی حکومت کی ہدائت پر چیر مین نیپرا نے مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام کی جیبوں سے زبردستی دو سالوں میں مختلف سیاسی خاندانوں کی (آئی پی پیز) کو کیپیسٹی چارجز کی مد میں کی گئی ادائیگی کی سینیٹ میں پیش کردی گئیں،وزارت توانائی نے تفصیلات سینیٹ کے وقفہ سوالات میں تحریری جواب میں پیش کیںوزارت توانائی کی جانب سے جاری جواب میں بتایا گیا کہ حکومت کے 180 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ہیں۔ سال 23-2022 میں 36 آئی پی پیزکو 487 ارب روپے کیپیسٹی ادائیگی کی گئی۔24-2023 میں 36 آئی پی پیز کو 923 ارب روپے کی کیپیسٹی ادائیگی کی گئی۔وزارت توانائی کے مطابق 23-2022 میں 5 آئی پی پیز کو ان کی کیپیسٹی ادائیگی سے50 فیصد زائد ادائیگی ہوئی۔ ان 5 آئی پی پیز کو 188 ارب روپے کی کیپیسٹی ادائیگی کی گئی۔وزارت توانائی کے مطابق چین پاور حب جنریشن کو 94 ارب،کروٹ پاورکمپنی کو 34 ارب، میرا پاور لمیٹڈ کو 10 ارب روپے، نیلم جہلم ہائیڈور کمپنی کو 34 ارب، اسٹار ہائیڈور پاور کو 14 ارب روپے کیپیسٹی ادائیگی ہوئی۔وزارت توانائی کی جانب سے بتایا گیا کہ 24-2023 میں 12 آئی پی پیز کو ان کی کیپیسٹی ادائیگی سے 50 فیصد زائد ادائیگی ہوئی۔ ان12 کمپنیز کو 769 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔وزارت توانائی کے مطابق چین پاور حب جنریشن کو 139 ارب، ہانینگ شیڈونگ انرجی کو 132 ارب، کروٹ پاورکو77 ارب، لکی الیکٹرک کو 53 ارب، میرا پاورکو 16 ارب، پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کو 102 ارب ، اسٹار ہائیڈرو کو 19 ارب ، تھل نووا کو 34 ارب، تھر کول بلاک کو 105 ارب، تھر انرجی کو 31 ارب اور حب پاورکو 21 ارب روپے کی ادائیگی ہوئی۔وزارت توانائی کے مطابق سال 23-2022 میں 5 اور 24-2023 میں 9 آئی پی پیز کو کیپیسٹی ادائیگی کی گئی۔ ان 14 آئی پی پیز نے10 فیصد آپریٹ کیا یا مکمل غیر فعال رہیں۔
ان آئی پی پیز میں حب پاور، روش پاکستان، فوجی کبیروالا، الٹرن انرجی، ڈیوس انرجی، چین پاورحب، پورٹ قاسم الیکٹرک اور صبا پاور شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ و فاقی حکومت کی ہدائت پر چیر مین نیپرا نے مبینہ طور پر مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام کی جیبوں سے زبردستی دو سالوں میں سال میں مختلف سیاسی خاندانوں کو نوازا گیاتھا۔ ان انڈپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے مالک کون ہیں ان میں پاکستان کے معروف کاروباری شخصیت میاں منشا کا منشاء گروپ چار آئی پی پیز،ندیم بابر اس کے علاوہ ایک اور آئی پی پی اوریئنٹ پاور پراجیکٹ کے محمود گروپ کی شراکت داری کے ساتھ سے مالک ہیں،سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر دو آئی پی پیز کے مالک ہیں،سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق مشیر اور 1999 سے 2002 تک جنرل پرویز مشرف کی کابینہ میں شامل عبد الرزاق دائود روش پاکستان پاور لمیٹڈ نامی آئی پی پی کے مالک ہیں، جہانگیر خان ترین سینئر سیاستدان اور ماضی میں کی تین بجلی بنانے والے کارخانے ہیں۔ اے جے پاور پرائیویٹ لمیٹڈ، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز یونٹ 2 اور جے ڈی ڈبلیو یونٹ سمیت دیگر شامل ہیں .