جے یوآئی سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل خیبرپختونخوا میں قانون سازی کے لئےتحریک انصاف سے مدد مانگ لی،جس کے بعد جے یوآئی ،پی ٹی آئی کارکنوں احتجاج کیلئے تیار

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ) جمعیت علمائے اسلام نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل کے معا ملے میں خیبرپختونخوا میں قانون سازی کے لئےتحریک انصاف سے مدد مانگ لی،جس کے بعد جے یوآئی پنجاب نے کارکنوں کو احتجاج کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر اور جے یوآئی ف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل سے پیدا شدہ صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ملاقات میں سیاسی امور پر دوطرفہ سیاسی تعاون کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، اس موقع پر اسد قیصر نے کامران مرتضیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی بتائے کہ پی ٹی آئی مدارس کے مسئلہ میں جے یو آئی کی کیا مدد کرسکتی ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی مدد کرنا چاہتی ہے تو سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل کی روشنی میں دینی مدارس سے متعلق خیرپختونخوا اسمبلی بھی قانون سازی کرے، مرکز سے منظور ہونے والے بل کا دائرہ کار صرف اسلام آباد تک ہوگا۔ جبکہ ترجمان جےیوآئی پنجاب کے مطابق 26 ویں ترمیم میں وعدہ خلافی پرکارکن احتجاج کیلئے تیار رہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہم مفاہمت پریقین رکھتے ہیں لیکن حکمران مزاحمت کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ترجمان نے بتایاکہ مدارس رجسٹریشن بل عالمی قوتوں کی خوشنودی کیلئے روکا جارہا ہے۔خیال رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے مدارس رجسٹریشن بل پر اعتراضات لگائے گئے ہیں، صدر مملکت نے اعتراض کیا کہ بل کے قانون بننے سے مدارس اگر سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹر ہوں گے تو ایف اے ٹی ایف اور جی ایس پی سمیت دیگر پابندیوں کا خدشہ ہے، مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹیز ایکٹ کے ذریعے شروع کی گئی تو قانون کی گرفت کم ہوسکتی ہے پھر قانون کم اور من مانی زیادہ ہوگی۔اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو ڈیڈ لائن دی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ 17 دسمبر کو وفاق اور تنظیمات المدارس کا اجلاس 17 دسمبر کو بلایا ہے جس میں لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔تاہم حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 17 دسمبر کو بلائے جانے کا امکان ہے جس میں مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری متوقع ہے۔