وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کہا ہے میرا خیال ہے کہ ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، بہتر یہ ہے کہ الیکشن کی تیاری کریں، اپوزیشن تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرے، یہ نہ ہو آپ 10 سال لائن میں لگے رہیں۔
تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے، ہمیں مل بیٹھ کر مذاکرات سےکوئی حل نکالنا چاہیے۔
انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کو ناکامی ہو گی اور عمران خان 5 سال پورے کرے گا، اپوزیشن اپنی شکست کوتسلیم کرتے ہوئے اسی تنخواہ پرکام کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا ہوگا کیونکہ اپوزیشن نے ہارنا ہے، اپوزیشن نے ہارنے کے بعد بھی ہمیں تنگ کیے رکھنا ہے۔
پارلیمنٹ لاجز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 7 روز قبل پارلیمنٹ، پارلیمنٹ لاجز ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا، حکومت فوج کو بھی طلب کر سکتی ہے لیکن نوبت ابھی یہاں تک نہیں پہنچی۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انصار السلام، بیت السلام ملیشیا سمیت کسی کو بھی اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
وزیراعظم عمران خان کی مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی پرواز میں مجھ سے یہی گلہ کیا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لڑنا مشکل نہیں لیکن پھر بعد میں صلح کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔