پاکستان کےبیلسٹک میزائل پروگرام چار اداروں پر امریکہ نے پابندی لگانے کا اعلان کردیا ۔جان فائنر

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر نے کہا ہے کہ پاکستان ایسے میزائل تیار کر رہا ہے، جو جنوبی ایشیا سے باہر امریکا کے اہداف کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں۔ پاکستان کی میزائل تیاریاں اس کے ارادوں کے بارے میں سوالات اٹھاتی ہے۔جان فائنر نے کہا کہ پاکستانی اقدامات کو ایک ابھرتی ہوئی دھمکی کے علاوہ کسی اور چیز کے طور پر دیکھنا مشکل ہے۔خیال رہے کہ امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے حوالے سے پاکستان کے چار اداروں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے کہا کہ ان چار پاکستانی اداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔امریکی پابندیوں کا شکار ہونے والے پاکستانی اداروں میں اسلام آباد کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں قائم 3 ادارے اختر اینڈ سنز، ایفیلی ایٹس انٹرنیشنل اور روک سائیڈ انٹرپرائیزز شامل ہیں،امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر 4 کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارت خارجہ نے امریکا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد دینے کے الزام میں چار اداروں پر پابندی کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے متعصبانہ قرار دے دیا،امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر4کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے،

وزارت خارجہ کی ترجمان نے رات گئے کہا ہے کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا متعصبانہ امریکی فیصلہ امتیازی طرز عمل، علاقائی اورعالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ پابندیوں کا تازہ اقدام امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتا ہے، پابندیوں کا مقصد فوجی عدم توازن کو بڑھانا ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی پالیسیاں خطے اور اس سے باہر کے اسٹریٹجک استحکام کیلئے خطرناک مضمرات رکھتی ہیں، پاکستان کا اسٹریٹجک پروگرام ایک مقدس امانت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک پروگرام 24 کروڑ لوگوں نے اس کی قیادت کو عطا کیا ہے۔