اسلام آباد(نیوز رپورٹر) گوگل نیوز انیشیٹو ، نیشنل پریس کلب اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے)کے اشتراک سے صحافیوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئےاین پی سی میں غلط معلومات اور ڈیجیٹل رپورٹنگ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا، ورکشاپ میں ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے مختلف ٹولز کے استعمال کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی،ہیڈ آف سیلز اینڈ کمیونٹی آؤٹ ریچ مدیحہ منگول اور گوگل کی ماسٹر ٹرینر ثمین عزیز نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا گیا کہ فیک اور ڈس انفارمشن دو الگ چیزیں ہیں، ایک وہ نیوز ہےجو فیک تو ہوتی ہیں مگر اسکا کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوتاجبکہ دوسری نیوزوہ جس سے دوسرے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے،کسی کے فگر کو کوٹ کیا جا سکتا ہے مگر اس کے اظہار رائے کو نہیں روکا جا سکتا،پاکستان میں تصاویر یا ویڈیوز کے ذریعے چیزیں پھیلتی ہیں۔
ہمیں انٹرنیٹ ٹولز کو استعمال کرنے کی صلاحیت ہونا چاہئیے،اس کی مدد سےڈیجیٹل صحافت کرنے والے بڑی آسانی سے اپنی مطلوبہ معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں،گوگل کے ذریعے آپ کوئی بھی چیز سرچ کر سکتے ہیں،فیس بک۔ ٹوئیٹر۔ ایکس۔ ٹک ٹاک کی سرچنگ کے حوالے سے اہم معلومات کی جا سکتی ہیںمثلا”مختلف ٹولزکے ذریعے یہ پتہ چلایا جا سکتا ہےکہ کونسی ویڈیوز کہاں سے کس نے وائرل کی، اس پر کتنے ویوز آ چکے ہیں ان سب کا پتہ چلایا جا سکتا ہے تاہم ہمیں صرف ایک سرچ انجن پر اکتفا نہیں کرنا چاہیئے بلکہ گوگل کے علاوہ دیگر سرچ انجن سے بھی اکتفادہ حاصل کرنا چاہیئے۔ جیسے بنگ، یانڈیکس اور ٹن آئی وغیرہ شامل ہیں،گوگل الرٹ کے ذریعے ہم اپنا مطلوبہ ڈیٹا آسانی سے حاصل کرکے اپنی سٹوری کو مکمل کر سکتے ہیں۔
ان ٹولز کو استعمال کرکے ہم اپنی سٹوریز کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔این پی سی کی سیکرٹری نیئر علی نے ورکشاپ کے انعقاد میں تعاون فراہم کرنے پرگوگل نیوز انیشیٹو کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے کو مستقبل میں بھی جای رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، این پی سی کے سینئر نائب صدر احتشام الحق نےورکشاپ میںصحافیوں کی بڑی تعداد میںشرکت پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں دی جانے والی معلومات کو استعمال کرکے اپنے کام کو زیادہ اچھے انداز میں کر سکتے ہیں،جوائنٹ سیکرٹری اور ڈیجیٹلائزیشن کمیٹی کی چیئرپرسن سحرش قریشی نےامید ظاہر کی کہ ان ٹولز کو استعمال کرکے کام میں بہت زیادہ بہتری لا ئی جاسکتی ہے،صحافیوں کی سہولت کیلئے پریس کلب میں آئندہ بھی اس طرح کی ورکشاپ کرواتے رہینگے، ورکشاپ میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی .