سینیٹ آف پاکستان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی، جس کے مطابق سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم کی 100 فیصد حاضری رہی۔
رپورٹ کے مطابق ایوان میں موجودگی یقینی بنانے میں اپوزیشن ارکان کا دوسرا اور تیسرا نمبر رہا، ایوان بالا میں سب سےزیادہ 8 گھنٹےقائدایوان شہزاد وسیم نےاظہارخیال کیا، ایوان میں اظہارخیال کرنے میں سینیٹر مشتاق کی دوسری، رضاربانی کی تیسری پوزیشن رہی۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی دعوت پر عرب ممالک کی 4نمایاں شخصیات پاکستان آئیں، 23 سفراء اور غیر ملکی پارلیمانی شخصیات نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 16سے زائد پارلیمانی وفود بیرون ممالک بھجوائے، سینیٹ میں 1100 سے زائد پبلک پٹیشن دائر کی گئیں، چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر 183 پیٹیشنز نمٹائی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق سال بھر میں ایوان بالا میں 14 آرڈیننس پیش کئے گئے، قومی اسمبلی کے 58 بلز موصول، جبکہ 27 پاس کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں سال بھر میں 158 قراردادیں، 238 تحاریک پیش کی گئیں، 158 توجہ دلاؤ نوٹسز، 6 تحاریک استحقاق بھی جمع کروائی گئیں۔