سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان 75 سال ناکام ہوتی ریاست کی کہانی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شبر زیدی نے کہا کہ معیشت پر کوئی سنجیدہ گفتگو نہیں ہورہی، معیشت اور ٹیکسوں کا تناسب خطے میں کم ترین ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جون 2022 تک 20 ارب ڈالر رہے گا۔
سابق چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ اقتصادی خسارہ 3500 ارب روپے یعنی آدھی سے زائد ٹیکس آمدنی کے برابر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر دستاویز معیشت کا حجم 200 ارب ڈالر یعنی دستاویزی معیشت کا 40 فیصد ہے۔
شبر زیدی نے یہ بھی کہا کہ ایک کلو واٹ بجلی 20 روپے میں بنتی ہے جو نااہل ترین انتظام ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین صنعتی ورکرز کو اور لوکل گورنمنٹ کو بااختیار بنائیں جبکہ قرضوں کو ازسر نو منظم کریں۔