مذاکرات کی وجہ سے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ملتوی کرنے کا جواز نہیں بنتا، رانا ثنااللہ

اسلام آباد۔وزیرِاعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے میں تاخیر کا جواز پیش نہیں کرسکتی۔

نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت نے اتفاق کیا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مذاکرات پر اثرانداز نہیں ہوگا۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ صرف احتساب عدالت کے جج صاحب یہ وضاحت دے سکتے ہیں کہ کیس کا فیصلہ کیوں مؤخر کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج عمران خان سے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ممکن نہیں ہو سکی تو کل ضرور ہوگی۔ اس میں تاخیر صرف وہی شخص کر سکتا ہے جس کے پاس اس عمل میں مداخلت کا اختیار ہو۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ممکن ہے کہ ملاقات میں تاخیر کا سبب کمیٹی کے اعتراضات کو دوبارہ جنم نہ دینے والے انتظامات ہوں۔ پی ٹی آئی کے ممبران پہلے ہی جیل میں ملاقات کے ماحول پر اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اندازہ ہے کہ ٹرائل کورٹ سے سزا اور ہائی کورٹ سے ریلیف مل سکتا ہے۔ لیکن مذاکرات کے لیے طے شدہ نکات کا تعین نہ ہونے کی صورت میں بات آگے بڑھانا مشکل ہوگا۔

مشیرِ وزیرِاعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی پہلے عام کارکنان اور پھر عمران خان کی رہائی پر بات کر رہی ہے۔ تاہم، کسی بھی مذاکراتی عمل میں مینڈیٹ کی وضاحت ضروری ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم اور حکومت کا بڑا کارنامہ یہ ہے کہ معیشت کو آئی سی یو سے نکال کر استحکام کی راہ پر گامزن کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے انتخابات کی طرز پر 8 فروری 2024 کو بھی عام انتخابات منعقد ہوں گے۔