بجلی قیمتیں کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے ،اس سے بڑی غلامی کی دلیل کیا ہوگی،سراج الحق

لاہور۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا کہنا کہ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے، اس سے بڑی غلامی کی اور کیا دلیل ہو گی، حکمرانوں نے 1947ءکے بعد اب ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا، پہلے یہ ایس انڈیا کمپنی کے ایجنٹ تھے، اب آئی ایم ایف کے ہیں، ان حکمرانوں کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی کی قیمت پر قرضے اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضے لیتے ہیں، ان قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال کر خود بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حافظ سیف الرحمن، ڈاکٹر عنایت الرحمن بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف کا مرکز و محور عالمی اور ملکی اسٹیبلشمنٹ پر انحصار ہے، یہ تینوں پارٹیاں گھسے پٹے نظام کی چوکیدار ہیں اور قانون و انصاف کی حکمرانی کی بجائے عالمی استعماری قوتوں سے کہتے ہیں کہ ہمیں موقع دیں، ہم سے زیادہ آپ کا کوئی وفادار نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ملک میں کرپشن ختم نہیں ہو سکی، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم نہیں کیا جا سکا، لیکن دوسری طرف حکمرانوں کے اللوں تللوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسمبلیوں کے اراکین افہام و تفہیم سے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کر لیتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن اسی معاملے میں شیروشکر دکھائی دیتے ہیں اور دوسری جانب چھوٹے سرکاری ملازمین اور عوام پر ٹیکسز میں اضافہ کر کے ان کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھینا جا رہا ہے۔ سابق امیر جماعت نے کہا کہ ملک کا کسان ہو، صنعت کار ہو، کارخانہ دار ہو، مزدور ہو سب کے چہروں پر مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ موجودہ حکومت نے کسانوں کا استحصال کرنے میں سابقہ حکومتوں سے سبقت حاصل کر لی، لیکن دوسری جانب حکومت پنجاب ڈھٹائی سے کسانوں کی خوشحالی کے دعوے کر رہی ہے جو سفید جھوٹ ہے۔