اسلام آباد (نیوز رپورٹر ) وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کہ عوام کو سستی بجلی اور آٹے کی فراہمی یقینی بنائی گئی وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات نصف سے بھی کم کر دیے گئے۔ 20 ماہ کے دوران کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی کشمیر کا مستقبل پاکستان کی مضبوطی سے جڑا ہوا ہے آزاد حکومت کا وژن ایک مضبوط اور توانا پاکستان ہے، جو تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کی ضمانت ہے،کشمیر کا مستقبل پاکستان کی مضبوطی سے جڑا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو اپنی دفاع کی تیاری کرنی چاہیے تاکہ کسی بھی حملے کی صورت میں وہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو سکیں جہاد کے لئے وسائل برائے کار لائے جائیں گے ۔وزیراعظم نے تحریک آزادی کشمیر کو تیز کرنے اور مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا، نوجوان نسل کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔آئندہ انتخابات میں تقریباً 18 ماہ باقی ہیں، اور حالات واضح ہونے پر تمام ساتھیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔وزیراعظم نے زور دیا کہ سچ کو ثبوت کے ساتھ پیش کرنا اور جھوٹ کی قیمت چکانے کے لیے تیار رہنا ضروری ہے، ورنہ معاشرہ انتشار کا شکار ہو سکتا ہے۔وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا.
کہ جب میں نے 20 اپریل 2023 کو حلف اٹھایا، اُس وقت آزاد کشمیر شدید مالیاتی بحران کا شکار تھا۔ ہمیں تقریباً 11 سے 12 ارب روپے کی ادائیگی کرنا تھی، جبکہ مالیاتی خسارہ آسمان کو چھو رہا تھا۔ ترقیاتی منصوبے تقریباً رک چکے تھے اور معیشت تنزلی کا شکار تھی۔ تاہم، صرف ڈھائی ماہ کے اندر، 30 جون 2023 تک، ہم نے 99 فیصد میچور لائبلٹیز ادا کرکے خسارے کو کم کر لیا۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے اقتدار سنبھالا تو سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری کا تناسب صرف 30 سے 33 فیصد کے درمیان تھا۔ ہم نے بائیومیٹرک حاضری کا نظام نافذ کیا، جس کے بعد آج حاضری کا تناسب اسپتالوں، اسکولوں، کالجز، اور سیکریٹریٹس میں 80 سے 90 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ غیر ضروری اخراجات کم کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات نصف سے بھی کم کر دیے گئے۔ 20 ماہ کے دوران کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی گئی، سوائے چند تھانوں کے لیے 19 گاڑیوں کے۔وزیر اعظم نے بتایا کہ 22 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، جن میں آزاد کشمیر کی 33 سالہ تاریخ میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر کام ہوا۔ 70 سے 75 فیصد منصوبے تکمیل کے قریب ہیں، اور تمام کام مکمل شفافیت کے ساتھ جاری ہیں، جس میں کوئی میگا اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔
ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ڈھانچے پر خاص توجہ دی گئی۔ تاؤ بٹ اور علمدار کارڈ جیسے دور دراز علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کا عمل مکمل ہو چکا ہے، جبکہ مزید منصوبے آئندہ سال مکمل ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ عوام کو سستی بجلی اور آٹے کی فراہمی یقینی بنائی گئی، جس سے مالیاتی دباؤ میں نمایاں کمی ہوئی۔ بجلی کی چوری روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے، اور محکموں کی ری اسٹرکچرنگ کے ذریعے نظام بہتر بنایا گیا۔انھوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ اسکیم کے تحت عوام کو صحت کی سہولتیں دی جا رہی ہیں، اور نوجوانوں کے لیے “ویژن 2025” کے تحت ٹیکنیکل ایجوکیشن اور چھوٹے قرضوں کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور سرکاری شعبے پر دباؤ کم کرنا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھاا کہ آزاد کشمیر میں قانون کی بالادستی قائم کی گئی اور وسائل کو عوامی مفاد میں استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچت اور ریونیو بڑھانے کے اقدامات نہ کیے جاتے تو کشمیر کا انتظامی اور سیاسی نظام تباہ ہو چکا ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے عوامی خدمت کو اپنا مقصد بنایا ہے اور تمام وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مافیا یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس پیسے اور قوت خرید ہے، جس کی وجہ سے وہ بے خوف ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر انسان کا ضمیر زندہ ہو اور خودی قائم ہو، تو وہ خدا کی مخلوق کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتا۔انہوں نے کہا کہ مافیا کے پیچھے ہمیشہ سیاسی عناصر کا ہاتھ رہا ہے، جن کا مقصد اپنی قیمت لگوانا ہوتا ہے۔ تاہم، جب ہم نے مافیاز کے خلاف ٹیک ڈاؤن کیا تو ان کے غیر قانونی معاملات واضح طور پر بے نقاب ہو گئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے مختلف کارروائیوں کے دوران اربوں روپے کا غیر قانونی مال ضبط کیا، جو اس وقت قانونی کارروائی کے مراحل میں ہے۔ یہ تمام سامان سیل کر دیا گیا ہے، اور اب اس کے ڈسپوزل کے لیے طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے۔وزیر اعظم نے بتایا کہ مافیا کے خلاف کارروائیوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک نیا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کیا گیا ہے.