کرم میں مورچے مسمار کیے جارہے ہیں، 2018 جیسے پرامن حالات واپس لائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں دن رات جاری ہیں، اور کرم میں دہشت گردوں کے مورچے ختم کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت 2018 جیسے پرامن حالات بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کرم کے حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں، وہاں خوراک اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقین سے اپیل کی کہ وہ امن و امان کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان میں ایک آپریشن کے دوران 27 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے، اور پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کانفرنس
وزیراعظم نے ذکر کیا کہ اسلام آباد میں اسلامی ممالک کی خواتین کی تعلیم سے متعلق ایک اہم کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، سعودی وزیر، اور دیگر اسلامی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے اس کانفرنس کو تعلیمی مسائل پر بات چیت کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔

پاکستان میں تعلیمی چیلنجز
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 22.8 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہے۔ انہوں نے وفاق اور صوبوں پر زور دیا کہ وہ خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے مل کر کام کریں۔ حکومت نے تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی نافذ کی ہے، اور وزیراعظم نے وزیر تعلیم سے کہا کہ وہ اس معاملے پر صوبوں کے ساتھ مزید مشاورت کریں۔

معیشت اور توانائی پر گفتگو
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ توانائی کے مسائل حل کرنے کے لیے قائم ٹاسک فورس بہتر کام کر رہی ہے، اور بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کو جلد ریلیف ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کوششوں سے معیشت کی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے، اور معیشت کا پہیہ جام کرنے والوں کے دعوے ناکام ہو چکے ہیں۔