اسلام آباد (کر ائم رپورٹر ) وفاقی دارلحکومت میں اغواکے بعد دو بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر ایف اآئی اے نے و فاقی پو لیس کے سب انسپکٹر کے خلاف مقد مہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ،۔ مقدمہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022 کے تحت درج کیا گیا، تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمہ کو ایف آئی اے منتقل کرتے ہوئے ایف آئی اے کے مقدمہ میں ضم کر دیا گیا ہے،یف آئی اے کو منیر احمدنے بتایا کہ سائل کی بیوی پمز ہسپتال میں انتقال کر گئی ۔
اس کے گیارہ سالہ اور بارہ سالہ بیٹے ڈاکٹر کیفے سے جوس خریدنے گئے اور پھر واپس نہیں آئے ۔ سائل کی تلاش کے بعد دونوں بچے ایدھی ہوم سے ملے تو بچوں نے روتے ہوئے بتایا کہ سب انسپکٹر صہیب پاشا ( شمس کالونی ) نے ان دونوں کو اپنی گاڑی میں پمز سے اغواءکیا اور پرائیویٹ جگہ لا کر بند کر دیا ۔ تشدد کرتا رہا ، جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور غیر اخلاقی حرکات بھی کیں ۔ ایک رات اور ایک دن پرائیویٹ جگہ پر رکھنے کے بعد ایک ڈیرہ پر لے گیا پھر ایک اور جگہ گراؤنڈ میں لے گیا جہاں پولیس وین آ گئی تو بچوں کو ایدھی ہوم منتقل کر دیا ۔ تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے ستمبر 2024 میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا تاہم عدالت نے پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کیس ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کا بنتا ہے ۔ ایف آئی اے مقدمہ درج کر کے ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائے جس پر 15 جنوری 2025 کو ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر کے ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے ۔ واضح رہے کہ سب انسپکٹر صہیب پاشا مذکورہ مقدمہ میں جیل میں قید ہے جہاں پر ملزم کو شامل تفتیش کیا جائے گا ۔