غزہ۔حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خبروں نے غزہ میں خوشی کی لہر دوڑا دی، اور باضابطہ اعلان سے قبل ہی فلسطینی عوام نے جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر خوشی کا اظہار کیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں 15 ماہ سے جاری غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ تاہم، اس معاہدے کا باضابطہ اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی ہوگی، جس میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فورسز کی بتدریج واپسی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔ اسرائیل قیدیوں کو رہا کرے گا، جبکہ حماس بھی اپنی تحویل میں موجود اسرائیلیوں کو آزاد کرے گی۔
پہلے مرحلے کے تحت 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جن میں تمام خواتین، بچے اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جن میں شہداء کی بڑی تعداد خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔