نائیجیریا میں آئل ٹینکر دھماکا، 60 افراد ہلاک

شمالی نائیجیریا میں ایک آئل ٹینکر کے الٹنے کے بعد ہونے والے دھماکے میں 60 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی فیڈرل روڈ سیفٹی کور (ایف آر ایس سی) نے بیان دیا کہ ریاست نائیجر کے علاقے میں پٹرول سے لدا ایک ٹینکر الٹ گیا، جس کے نتیجے میں تیل پھیل گیا اور دھماکا ہوگیا۔

ریاست نائیجر کے ایف آر ایس سی سیکٹر کمانڈر کمار ٹسوکوام نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان افراد کی تھی جو ٹینکر کے الٹنے کے بعد پھیلے ہوئے تیل کو جمع کرنے کے لیے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو روکنے کی تمام کوششوں کے باوجود، تیل جمع کرنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی تھی، اور اسی دوران دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں آگ کے شعلے بلند ہوگئے اور ایک اور ٹینکر بھی اس کی زد میں آ گیا۔

کمار ٹسوکوام نے مزید بتایا کہ اب تک 60 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

اس حادثے سے متعلق یہ بھی بتایا گیا کہ اکتوبر میں ریاست جیگوا میں بھی ایسا ہی ایک حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 147 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اسے افریقی ممالک میں ہونے والے بدترین حادثات میں شمار کیا گیا تھا۔

نائیجیریا، جو افریقہ کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے، میں اس طرح کے دلخراش حادثات عام ہو گئے ہیں جہاں مہنگائی کی وجہ سے عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور اس قسم کے حادثات میں کئی افراد اپنی جانیں گنواتے ہیں۔

اگرچہ نائیجیریا تیل کی دولت سے مالامال ہے، مگر صدر بولا ٹینوبو کے مئی 2023 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد، برسوں سے جاری سبسڈی ختم کرنے کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 400 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

ریاست نائیجر کے گورنر کے ترجمان بلوگی ابراہیم نے کہا کہ پیٹرول ٹینکر کے حادثات کے دوران شہریوں کی سلامتی کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔