حماس نے اسرائیلی یرغمالی خواتین کو تحفے کے بیگز میں کیا چیزیں دیں؟

غزہ۔حماس کی جانب سے رہائی پانے والی تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کو تحائف کے بیگز پیش کیے جانے پر عبرانی میڈیا نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

رہائی کی تفصیلات
حماس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں یرغمالی خواتین ایملی دماری، رومی گونن، اور ڈورون اسٹین بریچر کو حماس کے القسام بریگیڈز کے لوگو والے کاغذی تھیلے وصول کرتے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں خواتین مسکراتی ہوئی نظر آتی ہیں اور بے خوف دکھائی دیتی ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قید کے دوران ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا گیا۔

تحائف کی تفصیلات
عبرانی میڈیا کے مطابق، ان تحائف میں رہائی کا سرٹیفکیٹ، قید کے دوران کی تصاویر، اور غزہ کی پٹی کا نقشہ شامل تھا۔ ہر سرٹیفکیٹ پر “رہائی کا فیصلہ” لکھا ہوا تھا اور دستخط بھی کیے گئے تھے۔

میڈیا کا ردعمل
اسرائیلی میڈیا نے ان تحائف کو حماس کا “پروپیگنڈا حربہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مذہبی یا نفسیاتی کھیل ہو سکتا ہے۔ تاہم، فوری طور پر ان تحائف کے مقصد کی مکمل وضاحت نہیں ہو سکی۔

رہائی کا معاہدہ
یہ رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا حصہ تھی، جس کے تحت تین اسرائیلی خواتین یرغمالیوں اور 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ معاہدے کے مطابق، آئندہ چھ ہفتوں میں مزید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، جس کے بدلے تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی۔