کوئی لانگ مارچ کرنا چاہتے ہے تو شوق سے کرے،او آئی سی اجلاس میں مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(سی این پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسداددہشتگردی عدالت پیشی کے موقع پر کہاکہ اپوزیشن کے تحریک عدم اعتماد کا آئینی طریقے سے مقابلہ کرینگے،کوئی لانگ مارچ کرنا چاہتا ہے تو شوق سے کرے لیکن اسلام آباد میں ہونے والی او آئی سی کانفرنس میں مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی، مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ کے اعلان پرردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ حکومت نے پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کو کہیں بھی نہیں روکا نہ آئندہ کسی لانگ مارچ کو روکا جائے گا تاہم اسلام آباد میں ہونے والی او آئی سی کانفرنس میں مداخلت نہیں کرنے دینگے،تحریک اپوزیشن کہتی ہے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں اگر ایسا ہے تو پھر اسلام آباد میں دھرنوں کی کیا ضرورت ہے؟تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا آئینی حق ہے اور ہم بھی اسکا قانونی اور آئینی طریقے سے ہی مقابلہ کرینگے انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اپوزیشن اراکین کو دھمکانے یا رابطوں میں کوئی رکاوٹ ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 27 مارچ کو ڈی چوک پر ہونے والے جلسے میں وزیراعظم عمران خان قوم کو اعتماد میں لیں گے کچھ چیزیں ایسی ہیں جو وزیراعظم قوم سےشیئر کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم پر پی ٹی وی پر حملے کا مقدمہ بنایا گیا تھا،آج فیصلے کی تاریخ ہے، ہمیں توقع ہے کہ انصاف ملے گا، عمران خان نے 27 مارچ کو تحریک انصاف کے کارکنوں کو دعوت دی ہے،ڈی چوک پر جلسے کے لیے نے پناہ جوش ہے،ابھی تک جتنے جلسے ہوئے ہیں، آپ دیکھ لیں ان سب میں کمال کا ماحول تھا،27 مارچ کا اجتماع بھی پر امن ہو گا اور جلسے کے بعد منتشر ہو جائیں گے، وزیر خارجہ نے کہاکہ یہ دھرنا نہیں ہے، ہم دھرنا دینے نہیں آ رہے، اس بات میں فرق محسوس کریں،عدم اعتماد کی تحریک کا سیاسی و جمہوری طریقے سے مقابلہ کریں گے،نمبرز پورے کرنے کے دعوے کر رہے ہیں،صرف عمران خان کو ہٹانے پر اتفاق ہے، اس کے علاوہ کسی بات پر کوئی اتفاق نہیں،ان کا منشور اور منزل ایک نہیں، یہ چوں چوں کا مربہ ہے،یہ غیر فطری الائنس ہے جو وقتی بلبلہ ہے، شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پارلے منٹ پر حملہ کتنا کبھی مناسب نہیں،میں نے تقریر میں کہا یہ پارلیمان ہمارا سیاسی کعبہ ہے۔