لاہور۔ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم محمد سرفراز چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ مریم نواز اور یو اے ای کے صدر کی جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں 10 مزید افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
پریس کانفرنس کی تفصیلات
لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد سرفراز چوہدری اور ڈپٹی ڈائریکٹر زوار احمد نے بتایا کہ اب تک اس نوعیت کے 18 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
الزامات:
جعلی تصاویر بنانا اور پھیلانا۔
ایسی تصاویر پر لائک اور کمنٹ کرنے والے بھی قانونی کارروائی کی زد میں ہیں۔
قوانین:
سائبر کرائم کے قوانین کو مزید سخت کیا جا رہا ہے تاکہ ایسے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی ہو سکے۔
ملزمان کی کیٹیگریز
ایف آئی اے نے ملزمان کو 4 کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے:
جعلی تصاویر بنانے والے۔
تصاویر شیئر کرنے والے۔
ان پر لائک اور کمنٹ کرنے والے۔
پراپیگنڈا کرنے والے دیگر افراد۔
سخت قانونی کارروائی
ایف آئی اے کے مطابق:
ان ملزمان کو 5 سے 7 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، پشاور اور ایبٹ آباد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
متعدد ملزمان جسمانی ریمانڈ پر ہیں جبکہ 8 جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
بیرون ملک موجود ملزمان کے خلاف اقدامات
محمد سرفراز چوہدری نے کہا کہ جو لوگ بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان کے خلاف شرپسندی کر رہے ہیں، ان کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
شہباز گل اور عادل راجا: ان شخصیات کو پاکستان واپس لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
حکومتی عزم
ایف آئی اے حکام نے اس بات پر زور دیا کہ معزز شخصیات اور ریاست کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔