اسلام آباد۔حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے، جس کے باعث حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تاہم، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کمیٹی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے دفتر میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں پی ٹی آئی کے آج کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر مشاورت کی گئی۔ حکومتی کمیٹی کے ارکان اور اسپیکر اجلاس میں موجود تھے، لیکن پی ٹی آئی کی عدم شرکت کی وجہ سے اجلاس زیادہ دیر جاری نہ رہ سکا۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے اور پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کو متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب نہ ملا۔
نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی نیت مثبت ہے، اور ماضی میں بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن جلد مذاکرات میں واپس آئے گی۔
پی ٹی آئی نے حکومتی دعوت کے باوجود اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا اور اس حوالے سے سینئر قیادت سے مشاورت کا عندیہ دیا۔ اسد قیصر اور عمر ایوب کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں اور اپوزیشن چیمبر میں پیغام رسانی کے باوجود پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہ ہوا۔
مستقبل کے امکانات:
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ مذاکرات ہی مسائل کا واحد حل ہیں، اور کمیٹی برقرار رہے گی تاکہ پی ٹی آئی جب چاہے واپس مذاکرات میں شامل ہو سکے۔ تاہم، حکومتی ارکان نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر پی ٹی آئی کا رویہ یہی رہا تو کمیٹی کے مستقبل پر غور کیا جا سکتا ہے۔
یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ دونوں جانب سے اختلافات کے باوجود مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ مسائل کا جمہوری حل نکالا جا سکے۔