اسلام آباد(نیوز رپورٹر)آل پاکستان اتحاد گڈز ٹین ویلرز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدرمحمد شبیر بھٹی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری رائے اسلم مارتھ و دیگر نے حکومت کی جانب سے ایکسل لوڈ کی حد مقرر کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتےہوئے اسے ٹین ویلر ٹرانسپورٹر کے معاشی قتل کے مترادف قرار دیا ہے اوردس دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں دس ویلر کیلئے 45 ٹن، 6 ویلر کیلئے 25 ٹن جبکہ منی مزداکیلئے 17 ٹن لوڈ کی اجازت دی جائے بصورت دیگروہ ملک بھر میں پہیہ جام کرنے پر مجبور ہونگے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں آل پاکستان اتحاد گڈز ٹین ویلرز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدرمحمد شبیر بھٹی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری رائے اسلم مارتھ، فنانس سیکرٹری محمد ندیم ،مرکزی نائب صدرعمران شاہ،چیئرمین میر شمس شہوانی، چیئرمین اسلام آباد علی رضا کیانی،ظہور احمد بھٹی، محمد یٰسین،حاجی بسمہ اللہ، بختاور خان، میری پہچان پاکستان پارٹی کی چیف آرگنائزر سیدہ فردوس و دیگر کا کہنا تھا کہ ٹین ویلرزگڈز ٹرانسپورٹرز کو درج بالا وزن کی حد سے کام کرنے کی اجازت دی جائے.
گڈز ٹرانسپورٹ میں اسی فیصد گاڑیاں اس قانون کی ذد میں آئی ہیں جس سے ٹرانسپورٹرز کا نقصان ہو رہا ہے، زائد وزن کو بنیاد بنا کر نہ صرف پچاس پچاس ہزار تک کا چالان کیا جاتا ہے بلکہ ڈرائیورز کو تشددکا نشانہ بنانے کے ساتھ انکے خلاف مقدمات بھی درج کئے جاتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس دیتے ہیں اور پاکستان کی معیشت میں اپنا بھر پور حصہ ڈال رہے ہیں مگر انہیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے اور انکے لئے مشکلات پیدا کرکے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، موٹر ویز کا قانون قومی شاہراہوں پر کیوں نافذ کیا جا رہا ہے ، کیا حکومت موٹر ویز جیسی سہولیات قومی شاہراہوں پر دے رہی ہے؟ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ کی وجہ سے سڑکوں کو نقصان پہنچتا ہے ہمار حکومت سے سوال ہے کہ ہمارا دیا جانیوالا اربوں روپے کا ٹیکس کہاں جاتا ہے؟گڈز ٹرانسپورٹرز معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پورے پاکستان میں پہیہ جام کر دینگے اور اپنی گاریاں کھڑی کر دینگے جس سے معیشت کو ناقابل تلافی پہنچے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی.