اسلام آباد(نیوز رپورٹر)ٹرپل اے اور الرحمان بلڈرز نے بحریہ ٹاون فیز ایٹ میں مختلف پراجیکٹس کے سہانے سپنے دیکھا کر شہریوںسےاربوں روپے ہتھائے ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود رقم ادا نہیں کی گئی ، 12.7 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا ہے،ایک پراپرٹی دس دس لوگوں کو بیچنے کا انکشاف متاثرین نے وزیر اعظم ، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ انکی ڈوبی ہوئی رقوم منافع سمیت واپس دلواکر انکی داد رسی کی جائے، نیب کا کام انصاف کی فراہمی اور چھان بین کرنا ہے نہ کہ فراڈیوں کو سہارا دینا، فراڈ میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرپل اے اور الرحمان بلڈرز کے متاثرین ملک محمد رمضان، سید ذیشان، نصرحیات و دیگر کا کہنا تھا کہ ٹرپل اے اور الرحمان بلڈرز جانب سے معصوم شہریوںکیساتھ بہلاپھسلا کر 12.7 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا ہے.
ایک پراپرٹی دس دس لوگوں کو بیچی گئی ہے ،نیب میں ٹرپل اے کے خلاف تقریباً 18 سو لوگوں نے درخواستیں جمع کروائی ہیں، متاثرین میں 40فیصد اوورسیز پاکستانی ہیں ٹرپل اے مالکان میں سے شیخ فواد اور ریٹائرڈ کرنل شہزاد کیانی اس فراڈ میں شامل ہیں ،سپریم کورٹ میں 90 لوگوں کی جانب سے رٹ دائر کی گئی ہے ،فروری 2023 سے لوگوں سے انوسمنٹ کے نام پر پیسے لیکر اپنے نام پر پراپرٹیز خرید رہے ہیں ،سپریم کورٹ نے نیب کو حکم دیا تھا کہ متاثرین کو اکموڈیٹ کیا جائے پری بارگین کے تحت لوگوں کو رقوم واپس کی جائیں، نیب کی جانب سے متاثرین کی بجائے فراڈیوں کی حمایت کی گئی ہے، چیئرمین نیب سے استدعا ہے کہ ہماری رقوم واپس دلوائی جائیں، منفی تاثر دیا جارہا ہے کہ یہ پاک فوج کو بدنام کررہے ہیں، آرمی چیف سے استدعا ہے کہ چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے پاک فوج کا نام خراب ہورہا ہے انکے خلاف کاروائی کی جائے، ہم نے تمام اداروں میں درخواستیں جمع کروائی ہیں لیکن ہماری دادرسی نہیں کی گئی ٹر،پل اے کے پاس چھ ارب سے زائد کی پراپرٹی ہے لیکن ابھی تک کسی ایک متاثر کو بھی کچھ نہیں ملا چیئرمین نیب سے اپیل ہے کہ ٹرپل اے کی پراپرٹی بیچ کر متاثرین کو دلوائی جائیں.