اسلام آباد(نیوز رپورٹر)اوورسیز پاکستانی گلوبل فاؤنڈیشن کے چیئرمین ظہیر اخترمہر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تارکین وطن کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، گرین چینل کو بحال کیاجائے،اوورسیز پاکستانیوں کو فارن انوسٹر کا درجہ دیا جائے اور انکے لئے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا جائے، انکی پراپرٹیز پر ہونے والے قبضوں سے نجات دلائی جائے ، سیکنڈ ہینڈ موبائل کو فری کیا جائے، تین سے پانچ فروری تک تین روزہ کنونشن کرنے جا رہے ہیں، حکومت میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت بھی کرے تاکہ کوئی فیصلوں کو تبدیل نہ کر سکے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار تنظیم کے چیف آرگنائزر سلمان ملک،کوآرڈینیٹرفرحان اختر مہر،وائس چیئرمین شہیر شکیل،صدر امریکہ چیپٹر طاہرہ شریف، سینئر ایڈوائزر نگہت خان اورسہیل وڑائچ کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے پروگرام ” میٹ دی پریس” سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صدر این پی سی اظہر جتوئی نے معززمہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کاملکی معیشت میں اہم کردار ہے جو رہتے تو باہرہیں مگر انکے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں، یہ پاکستان کا اثاثہ ہیں،انکے لئے قومی اسمبلی میں نشستیں مخصوص ہونا چاہئیں،اور ون ونڈو آپریشن ہونا چاہیئے، نیشنل پریس کلب انکی آواز بنتا رہے گا.
سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے نظامت کے فرائض دیتے ہوئے مہمانوں کا تعارف کروایا اور انہیں پریس کلب آمد پر خوش آمدید کہا اورملک کیلئے نکی خدمات کو سراہا، ظہیر اخترمہر کااوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کے تین فروری سے شروع ہونے والےتین روزہ کنونشن کے حوالے سے مزیدکہنا تھا کہ کنونشن کے پہلے دن اس کے متعلق بریفنگ دی جائے گی اور مختلف ادروں اور وزارتوں کیساتھ سیشن کا اہتمام کیا جائیگا،دوسرے دن وزیر اعظم ہاؤس میں وزیراعظم کیساتھ ملاقات اور ظہرانہ ہوگا جبکہ کنونشن کے تیسرے اور آخری دن شرکاء شہداء کے قبرستان جا کر اپنے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرینگے،پاکستان میں پیکا ایکٹ کے نفاذ کے حوالے سےانکا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ کو صحافی برادری سے مشاورت کیساتھ بہتر بنایا جا سکتا تھا.
انکا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےسب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،ہماری تنظیم مکمل طور پر غیر سیاسی ہے،ہماری اولین ترجیح پہلے ریاست پھر سیاست ہے،پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آئے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کو فارن انوسٹر کا درجہ دیا جائے اور انکے لئے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا جائے،تارکین وطن کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، نکی پراپرٹیز پر ہونے والے قبضوں سے نجات دلائی جائے ، سیکنڈ ہینڈ موبائل کو فری کیا جائے، حکومت میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت بھی کرے تاکہ کوئی فیصلوں کو تبدیل نہ کر سکےایئرپورٹ پر تعینات اہلکاروں کی تربیت کیجائے اور انہیں اخلاق سے پیش آنے کا پابند بنایا جائے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت انکے تمام جائز مطالبات کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی،انہوں نے مزید کہا کہ پیکا ایکٹ کو صحافی برادری سے مشاورت کیساتھ بہتر بنایا جا سکتا تھا،اس موقع پر چیف آرگنائزر سلمان ملک کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے بہت سے مسائل ہیں ، انکے لئے ون ونڈو کے علاوہ انکے تمام کیسیز کی سنوائی ترجیحی بنیادوں پر ہونی چاہیئے ۔