راولپنڈی(کیپٹل نیوز پوائنٹ سپیشل رپورٹ)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تقریر کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کو دھمکیاں دینا مہنگا پڑ گیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی تحصیل راولپنڈی کے جنرل سیکرٹری راج ہساجد عمر، سابق ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ایاز خان نے راولپنڈی کے تھانہ وارث خان میں وزیراعظم عمران خان کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دائر کردی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ گورنر ہائوس میں شدید نفرت انگیز تقریر کی جو پورے میڈیا اور سوشل میڈیا پر پھیل گئی جس کی ویڈیو ہم نے اپنے اپنے علاقے میں سنی ،وزیراعظم کی تقریر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ورکرز کی شدید دل آزاری ہوئی مذکورہ دھمکی آمیز تقریر نے ایک طرف ملک میں شدید نفرت اور سیاسی تقسیم پیدا کی جبکہ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور ورکرز کو عمران خان کی دھمکی کہ آصف علی زرداری اس کی بندوق کے نشانے پر ہے شدید عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں عمران احمد خان نیازی نے گورنر ہائوس میں نفرت انگیز تقریر کرکے پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کو بندوق کی نشست پر رکھنے کی ھمکیاں دیکر ملک کے آئین و قانون کو پامال کیا ہے۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے خلاف سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو دھمکانے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) میں درخواست دائر کردی گئی ہے یہ درخواست پیپلزپارٹی راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل راجا ساجد عمر کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو دھمکیاں دیں درخواست گزار کے مطابق عمران خان کی یہ تقریر پوری دنیا نے سنی اور دیکھی ہے اور اس تقریر میں عمران خان کا آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے متعلق ہتک آمیز گفتگو بھی پوری دنیا نے سنی،اس تقریرسے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے درخواست میں ایف آئی اے کے متعلقہ حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ ایف آئی اے وزیراعظم کی دھمکی توہین آمیز گفتگو کا نوٹس لے اور ضروری کارروائی عمل میں لائی جائے،واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر کارکنان سے گورنر ہاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آصف علی زرداری بہت دیر سے میری بندوق کے نشانے پر ہیں اس حوالے سے ایف آئی سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر تنویر مصطفی کا موقف لینے کیلئے بار بار ٹیلی فون کیا گیا مگر انہوں نے فون نہیں اٹھایا، جبکہ ڈی آئی جی ثنا اللہ سے بھی ان کے موبائل نمبر پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے بھی فون نہیں اٹھایا انہیں واٹس ایپ بھی کیا گیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا، تھانہ وارث میں ندراج مقدمہ کی درخواست کے حوالے سے ایس پی سٹی سے بھی رابطہ کی کوشش کی گئی مگر کوئی جواب نہیں ملا، نہ ہی انہوں نے فون اٹھایا، تمام رابطوں کے بعد بظاہر ایسا ہی دکھائی دیتا ہے کہ نہ ہی ایف آئی اے سائبر کرائم اور نہ ہی تھانہ وارث خان نے درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔،ویب سائٹ کیپٹل نیوز پوائنٹ نے اس حوالے سے تمام ثبوت بھی حاصل کر رکھے ہیں جن کے عکس نیچے دیئے جا رہے ہیں
راجہ ساجد عمر اور ایاز احمد خان کی جانب سے تھانہ وارث خان میں جمع کرائی گئی اندراج مقدمہ کی درخواست کا عکس
ایف آئی اے سائبر کرائم میں جمع کرائی گئی درخواست کا عکس