اسلام آباد ۔وزیرِاعظم شہباز شریف کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ترکیہ کے صدر کا طیارہ نور خان ایئربیس پر اترا، جہاں صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف، وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔رجب طیب اردوان کا ایئرپورٹ پر ریڈ کارپٹ کے ساتھ پرتپاک خیرمقدم کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
صدر رجب طیب اردوان کی آمد پر ان کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی، جبکہ روایتی لباس میں ملبوس اسکول کے بچوں نے ان کا استقبال کیا۔ ملٹری بینڈ نے بھی مخصوص دھنوں سے ان کی آمد کا خیرمقدم کیا۔پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی پاک فضائیہ کے JF-17 طیاروں نے انہیں فضائی سلامی دی اور ان کے طیارے کو حفاظتی حصار میں لے کر اسلام آباد پہنچایا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، دورے کے دوران ترک صدر، پاکستانی قیادت بشمول صدرِ مملکت اور وزیرِاعظم سے ملاقات کریں گے۔وہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل (High Level Strategic Cooperation Council) اور پاکستان-ترکیہ بزنس فورم میں بھی شریک ہوں گے۔
رجب طیب اردوان، وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان-ترک بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے ممتاز سرمایہ کار، کاروباری ادارے اور تجارتی شخصیات شرکت کریں گی۔
اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل، فیصلہ سازی کا اعلیٰ فورم ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اسٹریٹجک سمت متعین کرتا ہے۔اس کونسل کے تحت مختلف مشترکہ قائمہ کمیٹیاں موجود ہیں، جو تجارت، سرمایہ کاری، بینکاری، مالیات، ثقافت، سیاحت، توانائی، دفاع، زراعت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، آئی ٹی، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ اب تک اس کونسل کے چھ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔
مزید برآں، ترک صدر پاکستان اور ترکیہ کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔اس دورے کو انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے، جس میں رجب طیب اردوان کے ساتھ ترک وزرا، اعلیٰ حکام اور سرمایہ کار بھی شامل ہیں۔