پائیدار صنعتوں میں خواتین کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور، خاص طور پر فیشن کی ری سائیکلنگ کے شعبے میں، رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے ماحولیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے پائیدار صنعتوں میں خواتین کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر فیشن کی ری سائیکلنگ کے شعبے میں۔ انہوں نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں خواتین کو شامل کرنے کے لیے مناسب راستے بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جو اقتصادی خودمختاری اور ماحولیاتی فوائد فراہم کر سکتا ہے، رومینہ خورشید عالم نے کہا، “جب ہم خواتین کو ری سائیکلنگ اور پائیدار فیشن جیسے شعبوں میں شامل کرتے ہیں تو ہم ایک سبز معیشت بنا سکتے ہیں اور ساتھ ہی خواتین کو اٹھا سکتے ہیں اور ان کے تعاون کو تسلیم کر سکتے ہیں۔” انہوں نے ماحولیاتی چیلنجز سے خواتین کی بڑھتی ہوئی حساسیت کو اجاگر کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں خواتین کو بااختیار بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا ،جمعہ کو سویڈن کی سفیر مسز ایلکسانڈرا برگ وان لنڈے کے ساتھ ملاقات میں رومینہ خرشید عالم نے صنفی مساوات اور ماحولیاتی لچک کے درمیان تقاطع کو حل کرنے کے لیے اپنی وابستگی کا اظہار کیا۔

رومینہ خورشید عالم نے اسٹاک ہوم کانفرنس میں صنف اور آبادی پر حاصل ہونے والی قیمتی بصیرت کا ذکر کیا، جہاں انہیں عالمی رہنماؤں سے یہ سیکھنے کا موقع ملا کہ خواتین کا ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے کیا کردار ہے،اس بین الاقوامی فورم سے حاصل ہونے والے علم کی بنیاد پر، انہوں نے اسلام آباد میں گزشتہ سال ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں علاقائی ممالک کو سبز معیشت میں خواتین کو بااختیار بنانے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ،وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے ماحولیاتی تبدیلی کو کم کرنے اور اس کے اثرات سے نمٹنے میں خواتین کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی شرکت کو ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ ایک زیادہ جامع اور پائیدار مستقبل تخلیق کیا جا سکے۔ “خصوصاً حساس علاقوں میں خواتین ماحولیاتی تبدیلی سے غیر متناسب طور پر متاثر ہوتی ہیں۔ ان کی بااختیاری نہ صرف ان کے مخصوص چیلنجز کو حل کرنے کے لیے اہم ہے بلکہ وسیع تر ماحولیاتی اقدامات کے لیے بھی محرک کا کام کرتی ہے.

رومینہ خورشید عالم ” نے کہابلوچستان میں اپنی جاری کام کا بھی ذکر کیا، جہاں وہ لڑکیوں، نوجوانوں اور خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔ ان کا مقصد مالی آزادی کے لیے راستہ بنانا ہے جبکہ پاکستان کے سب سے زیادہ ماحولیاتی حساس علاقے میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی حل کرنا ہے ،سویڈن کی سفیر نے رومینہ خورشید عالم کو 26 فروری کو اسلام آباد میں ہونے والے ایک سیمینار میں مدعو کیا، جہاں سویڈش ٹیک ماہرین ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے جدید حل پر اپنے علم کا اشتراک کریں گے۔